یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلباء کی حکومت سے مدد کی اپیل

یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلباء کی حکومت سے مدد کی اپیل

یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلباء کی حکومت سے مدد کی اپیل

یوکرین کے مختلف شہروں میں پانچ سو سے زائد پاکستانی طلباء اب بھی پھنسے ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت خارکیو اور کیف میں موجود ہے۔

یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلباء اسلام آباد میں بیٹھی اپنی حکومت سے بحفاظت واپس کے لیے مختلف ذرائع سے پیغامات بھیج رہے ہیں۔

مزید پڑھئیے: محکمہ تعلیم میں اساتزہ کی بھرتیاں: حکومت کا بڑا اعلان

یوکرین میں پاکستان کے سفیر نوئیل اسرائیل کھوکھر کا کہنا ہے کہ یوکرین میں پھنسنے والے 3000 پاکستانی طلباء میں سے بیشتر کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف 500 طالب علم اب بھی مختلف جگہوں پر باقی ہیں اور ہم انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

اس سے پہلے 26فروری کو انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ یوکرین میں پاکستانی سفارتخانہ پاکستانی طلباء کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہا ہے لیکن ایس او ایس کالز کے ذریعے اپنے گھروں سے رابطہ کرنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ سفارت خانے نے 50 کے قریب طلباء کو پولینڈ اور یوکرین کی سرحد سے  تیس کلو میٹر دور چھوڑنے کے لیے بس کا انتظام کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔

مزید پڑھئیے: امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند پاکستانیوں کیلئے خوشخبری

طلباء نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو پیغامات کے ذریعے سفارت خانے پر بروقت انہیں یوکرین سے نکالنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا ہے۔

پولینڈ میں پاکستان کے سفیر ملک محمد فاروق نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے سرحدی اہلکار دیگر قومیتوں کے افراد کو پولینڈ میں داخل ہونے سے منع کر رہے ہیں کیونکہ ان کا پہلا مقصد ملک سے نکلنے والے یوکرینی شہریوں کی مدد کرنا ہے۔

مزید پڑھئیے: مائیکروسافٹ اور سندھ حکومت کا تعلیم سے متعلق اہم معاہدہ

میڈیا ذرائع کے مطابق، پولینڈ کی حکومت نے پاکستانی طلباء کو 15 دن کے قیام کی اجازت دی ہے، خصوصی طور پر مخصوص مقامات پر، جس میں گھومنے پھرنے کی آزادی نہیں ہے، وہ اپنے بعد کے پاکستان کے سفر کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں، جب کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے بھی پولینڈ سے طلباء کے لیے پرواز چلانے کا انتظام کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو