پاکستان میں اسکول دوبارہ کھلنے کا فیصلہ سات ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا
پاکستان میں اسکول دوبارہ کھلنے کا فیصلہ سات ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا
اسلام اباد (اے پی پی ) وفاقی حکومت نے 7 ستمبر کو تمام صوبائی وزرائے تعلیم کے ساتھ ایک اجلاس طلب کیا ہے تاکہ کلاس روم میں تعلیمی اجلاسوں کی بحالی کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کیا جاسکے۔
یہ بات وفاقی وزیر برائےتعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے پیر کے روز کہی۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں کورونا وائرس کے وبائی مرض سے متعلق صورتحال کا جائزہ لے گی اور چاہے گی کہ اسکولوں کو اس صورت میں دوبارہ کھولا جائے جب یہ یقین دہانی ہو جائے کہ باقاعدہ کلاسوں کے لیے اسکول دوبارہ کھولنا محفوظ ہے۔
مزید پڑھیں: تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے لیے حکومت کو ٹاپ ٹو بوٹم نقطہ نظر کی تجویز
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت طلبا کے ہونے والے تعلیمی نقصان سے آگاہ ہے لیکن مہلک وائرس سے ان کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی سطح پر اور تعلیم کے متعلق حکام نے ملک میں اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولنے کے لئے سخت ہدایات وضع کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امر انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ ہم اپنے طلبہ اور اساتذہ کو بحفاظت سیکھنے کے ماحول میں ضم کریں۔،
انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے طلباء اور عملے کے لیے محفوظ ماحول پیدا کرنے کی غرض سے تمام اسکولوں میں اساتذہ کے لئے مخصوص کام اور ذمہ داریاں پیدا کی جائیں گی تاکہ حفظان صحت کے معیار پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا وژن اس معاملے میں بالکل واضح ہے کہ اسٹیک ہولڈرز سے مناسب طریقے سے مشاورت کیے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا جبکہ طلباء کی حفاظت کسی بھی فیصلے میں اولین ترجیح رہے گی۔
مزید پڑھیں: اساتذہ کے لئے کوویڈ 19 کا ٹیسٹ صرف ایک تجویز ہے ، مراد راس
انہوں نے بتایا کہ ان اسکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو ٹیوشن فیس میں 20 فیصد رعایت دینے کے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اساتذہ جو بے روزگار تھے یا ملازمت سے محروم ہوچکے ہیں انہیں اسکولوں کے دوبارہ کھولے جانے کے بعد نوکریوں پر دوبارہ بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بغیر کسی امتحان کے طلباء کو ترقی دینے کا فیصلہ کورونا وائرس کے پیش نظر کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کے پی نے اسکولوں کے لئے نئے ایس او پیز جاری کردیئے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی تعلیمی سیشن جاری رکھنے کے لیے کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی اقدام کے طور پر کلاسوں کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انفیکشن کے امکانات کے باعث کلاسز کو بیچز کی شکل میں جاری رکھنے کی تجویش بھی پیش کی گئی ہے