سندھ میں 6000 سے زائد اسکول بند ہیں، عدالت میں رپورٹ پیش
سندھ میں 6000 سے زائد اسکول بند ہیں، عدالت میں رپورٹ پیش
سیکریٹری ایجوکیشن سندھ کا کہنا ہے کہ ان اسکولوں کو چار ماہ میں بحال کردیا جائے گا
سیکریٹری ایجوکیشن سندھ نے بدھ کے روز صوبے میں تعلیمی اصلاحات اور مفت تعلیم کے حصول کی درخواست کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ کے سامنے رپورٹ پیش کی۔
مزید پڑھیں: یونیورسٹیز دو ہفتوں تک آن لائن کلاسز منعقد کریں گی
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بنچ کے سامنے پیش کی جانے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں 6،866 اسکول بند ہیں جبکہ 7،974 اسکول کام کرنے سے قاصر ہیں۔ عدالت میں پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں اساتذہ کے لیے 46،549 عہدے خالی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اساتذہ کی تقرریوں اور تبادلوں کا عمل آن لائن منتقل کرنے کے لیے ایک پالیسی متعارف کروائی گئی ہے۔
محکمہ تعلیم کی رپورٹ کے مطابق اس عمل سے بند اسکولوں کی بحالی میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ آئی بی اے کے تعاون سے نئے اساتذہ کی تقرری کی جائے گی اور اساتذہ کی خالی آسامیوں پر تعیناتی کے لیے اشتہارات شائع ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی یونیورسٹی سی ایس ایس کے امتحانات کا پریپریشن کورس پیش کرے گی
سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے استفسار کیا کہ بند اسکول کب کھلیں گے اور نئے اساتذہ کا تقرر کب کیا جائے گا۔
سیکریٹری ایجوکیشن نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ بند اسکولوں کو دوبارہ کھولنے اور اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کے عمل کو چار ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ جس کے بعد عدالت نے سندھ میں مفت تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کی تعداد کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔