این سی سی نے موسم سرما کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ آئندہ ہفتے تک موخر کردیا
این سی سی نے موسم سرما کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ آئندہ ہفتے تک موخر کردیا
قومی رابطہ کمیٹی نے انڈور اجتماعات پر پابندی عائد کردی، بیرونی شادیوں میں شرکاٗ کی حد 300 تک ہوسکتی ہے۔ قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے پابندیاں مزید سخت کردی ہیں کیونکہ ملک میں وائرس کی دوسری لہر کے دوران انفیکشن کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
پیر کے روز اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات سے متعلق فیصلے کو موخر کردیا گیا اور تمام صوبائی اور دیگر حکام کی مشاورت سے ایک ہفتے کے بعد صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس ختم، اسکولوں کی بندش کا فیصلہ نہ ہوسکا
وزیر اعظم نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسکولوں کے بارے میں ہم نے ایک اور ہفتے کے لیے صورتحال پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر ہم دیکھتے ہیں کہ اسکولوں میں یہ وائرس پھیل رہا ہے تو ہم موسم سرما کی تعطیلات میں توسیع کریں گے اور گرمیوں کی تعطیلات میں کمی لائیں گے۔
اس سے قبل ہی صوبائی وزرائے تعلیم نے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کے دوران تعلیمی اداروں کی فوری بندش کی مخالفت کی تھی جس کی صدارت وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کی تھی۔
بڑے اجتماعات اور شادیوں کی تقریبات کے بارے میں این سی سی نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی طرح کے ان ڈور اجتماعات کی اجازت نہیں دی جائے گی اور صرف 300 افراد کی حد میں رہتے ہوئے بیرونی تقریبات منعقد کی جا سکتی ہیں۔
وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا کے علاقے رشکئی میں رواں ہفتے ہونے والے جلسے کو منسوخ کرتے ہوئے اپنی ہی پارٹی کے سیاسی اجتماعات کو بھی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: وزرائے تعلیم کانفرنس، صوبوں کی تعلیمی ادارے بند کرنے کی مخالفت
دوسری جانب این سی سی کے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جہاں تک ریسٹورانٹس کی بات ہے تو حکام نے فی الحال اندر بیٹھ کر کھانے کی اجازت دی ہے لیکن ایک ہفتے کے بعد اس فیصلے پر بھی نظرثانی کی جائے گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران عوام کو باہر بیٹھ کر کھانے یا راستے میں واقع ریسٹورانٹس سے کھانا لینے کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
این سی سی نے پہلے سے طے شدہ فیصلے کے مطابق مقامی حکام کے ذریعے تمام بند جگہوں پر ماسک استعمال کرنے اور اس کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔