اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ اور پی ایم سی کے بارے میں درخواستیں خارج کردیں
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ اور پی ایم سی کے بارے میں درخواستیں خارج کردیں
جمعرات کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ اور پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے امتحانی ضوابط کو چیلنج کرنے والی چھ درخواستوں کو خارج کر دیا۔
طالب علموں کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کے بعد جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں سنگل بینچ نے درخواستیں خارج کر دیں۔
درخواست گزاروں کے وکیل کا کہنا تھا کہ نئے امتحانی ضوابط سے طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آن لائن امتحانی نظام کو ہائی جیک کیا گیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا۔
مزید پڑھئیے: سپریم کورٹ نے ایچ ای سی کو یونیورسٹیوں کے تمام غیر قانونی کیمپس بند کرنے کا حکم دے دیا
درخواست گزاروں کے وکیل کے مطابق، ایک نجی کارپوریشن کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے نتیجے میں طلباء سے دگنی فیس لی گئی تھی اور امتحانی نتائج طلباء کو ای میل کے ذریعے فراہم کیے گئے تھے، لیکن پی ایم سی نے پھر تکنیکی خرابی کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ہٹا دیا۔
انہوں نے عدالت سے کہا کہ وہ حکم جاری کرے کیونکہ میڈیکل کالجز نے درخواستیں قبول کرنا شروع کر دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو غیر ملکی ڈگری ہولڈر سمجھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اصول ایم ڈی کیٹ، پی ایم ڈی سی، بی ڈی ایس اور ایم بی بی ایس پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
پی ایم سی کے وکیل نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں میں غیر ملکی پاکستانیوں کے لیے جلد تیاریاں شروع کی جائیں گی۔