عمران خان کی نمل یونیورسٹی کی زمین ضبط کر لی گئی
عمران خان کی نمل یونیورسٹی کی زمین ضبط کر لی گئی
پنجاب حکومت نے عمران خان کی نمل یونیورسٹی کے لیے میانوالی میں 6500 کنال اراضی کے حصول کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے ہزاروں طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
منگل کو لاہور میں ایک نیوز کانفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے گاؤں والوں کو زمین کا کرایہ ادا کیے بغیر یونیورسٹی کے لیے جائیداد خریدی۔
تارڑ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ زمین ذاتی فائدے کے لیے خریدی گئی تھی اور سابق وزیراعظم نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا۔
تاہم، پی ٹی آئی کے ایک عہدیدار نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی کے لیے زمین 2005-06 میں خریدی گئی تھی جب عمران خان اقتدار میں نہیں تھے۔
تارڑ کے مطابق عمران خان، میانوالی میں پیدا ہوئے تھے اور اس لیے انہوں نے یہ لیک فرنٹ اسٹیٹ ذاتی استعمال کے لیے حاصل کی، انہوں نے مزید کہا کہ خان نے کبھی بھی اپنی آمدنی کے ذرائع ملکی یا بین الاقوامی سطح پر نہیں بتائے۔
صوبائی حکومت نے ڈی سی میانوالی سے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف نمل یونیورسٹی اراضی کی خریداری کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا بھی کہا ہے۔
اختلافی قانون سازوں کے ووٹوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں تارڑ نے کہا کہ اس فیصلے کا پنجاب حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
بلوچستان میں پہلی بار انٹرمیڈیٹ کے ڈیجیٹل امتحانات
کراچی کے سرکاری اسکولوں کا بُرا حال، انرولمنٹ بھی کم ہوگئی
راولپنڈی بورڈ کا میٹرک کے امتحانات کا نظرِثانی شدہ شیڈول جاری
بالی ووڈ کی چائلڈ اسٹار کی بارہویں جماعت کے امتحان میں ریکارڈ توڑ کامیابی
بھارت میں امتحانی نتائج کا دبائو 6 طلبہ کی جان لے گیا