حکومت نے 15 اکتوبر سے تعلیمی اداروں کی بندش کے بارے میں جعلی خبروں کو مسترد کردیا

حکومت نے 15 اکتوبر سے تعلیمی اداروں کی بندش کے بارے میں جعلی خبروں کو مسترد کردیا

حکومت نے 15 اکتوبر سے تعلیمی اداروں کی بندش کے بارے میں جعلی خبروں کو مسترد کردیا

وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پیر کے روز سوشل میڈیا پر تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے گردش کرنے والی جعلی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ 15 اکتوبر کو ملک کے تعلیمی ادارے بند نہیں کیے جارہے۔ انہوں نے اپنے سرکاری ٹوئیٹر ہینڈل پر لکھا کہ سوشل میڈیا پر کچھ جعلی خبریں گردش کررہی ہیں کہ 15 اکتوبر کو تعلیمی ادارے بند ہوجائیں گے، اس میں کوئی حقیقت نہیں۔

حکومت نے 15 اکتوبر سے تعلیمی اداروں کی بندش کے بارے میں جعلی خبروں کو مسترد کردیا

اس سے پہلے 29 ستمبر کو شفقت محمود نے کہا تھا کہ 15 ستمبر کو دوبارہ کھلنے کے بعد سے تعلیمی اداروں میں 171،436 کورونا وائرس کے ٹیسٹ کروائے گئے، جن میں سے صرف 1،248 ٹیسٹ مثبت تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں میں صرف ایک فیصد انفیکشن دیکھنے میں آیا ہے۔

مزید پڑھیں: طلبا جعلی احساس اسکالرشپ کے اعلانات پر کان نہ دھریں، ایچ ای سی

دوسری جانب وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے بھی وفاقی وزیر کے اس بیان کی توثیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 15 اکتوبر کو اسکولوں کے بند ہونے سے متعلق خبریں سراسر غلط ہیں۔ انہوں نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ پنجاب کے سرکاری و نجی اسکول شیڈول کے مطابق کھلے رہیں گے۔

 انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ پندرہ اکتوبر کو اسکول بند ہونے کی خبریں بالکل غلط ہیں، تعلیمی ادارے معمول کے مطابق اپنی سرگرمیں جاری رکھیں گے، براہ کرم ایس او پیز پر سختی سے عمل در آمد کریں۔

حکومت نے 15 اکتوبر سے تعلیمی اداروں کی بندش کے بارے میں جعلی خبروں کو مسترد کردیا

 یہ بیانات ان افواہوں کے درمیان سامنے آئے ہیں کہ خاص طور پر سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد تعلیمی اداروں کو بند کیا جارہا ہے، جبکہ کورونا کی دوسری لہر کا خدشہ پیدا ہوا ہے۔

این سی او سی کی منظوری کے بعد گذشتہ ماہ سے پاکستان میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھولے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایف پی ایس سی نے سی ایس ایس کے امتحانات برائے2021 کے شیڈول کا اعلان کردیا

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پیر کے روز ملک بھر میں کورونا کے 644 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد کورونا کیسز کی مجموعی تعداد تین لاکھ 15 ہزار 260 ہوگئی ہے۔

 تاہم ، یہ تعداد ہمسایہ ملک بھارت کے مقابلے میں بہت کم ہے جہاں ہر روز ہزاروں کیسز کی تشخیص کی جارہی ہے۔ جس کا موازنہ امریکہ کے ساتھ کیا جارہا ہے جو اس فہرست میں 7،600،000 کیسز کے ساتھ سرِ فہرست ہے۔ 

پاکستان بڑے پیمانے پر متعدی وائرس کو کامیابی کے ساتھ روکنے میں کامیاب رہا ہے جس نے اب تک پوری دنیا میں 1،040،000 سے زیادہ افراد کو موت سے ہمکنار کیا ہے۔

اس کامیابی کے باوجود نے اتوار کے روز وزیر اعظم عمران خان آنے والی سردیوں میں وبائی امراض کی ممکنہ دوسری لہر کے خلاف قوم کو متنبہ کیا اور عوام کو ایک بار پھر عوامی مقامات پر چہرے کے حفاظتی ماسک پہننے کی تاکید کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ کچھ دیگر ممالک کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان کووڈ 19 کے بدترین اثرات سے محفوظ رہا ہے۔

حکومت نے 15 اکتوبر سے تعلیمی اداروں کی بندش کے بارے میں جعلی خبروں کو مسترد کردیا

انہوں نے تمام دفاتر اور اداروں کو ہدایت کی کہ وہ اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کے لیے ماسک کا استعمال کریں اور ایس او پیز پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو