اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف

اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف

اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف

اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی ہے مگر یونیورسٹی معاملہ دبارہی ہے، یہ انکشاف قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم وفنی تربیت کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ہوسٹل میں رہنے والی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی ہے مگر یونیورسٹی معاملے کو دبارہی ہے۔ رکن کمیٹی حامد حمید نے طالبات سے زیادتی کا معاملہ آئندہ اجلاس میں لانے کاعندیہ دے دیا۔ کمیٹی نے اجلاس میں نہ آنے پر وائس چانسلر اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کوسمن کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے وائس چانسلرکو دفتری کام سے روکنے کی ہدایت کردی۔

کراچی انٹر بورڈ کا ناقص کارکردگی دکھانے والے طلباء کے لیے خصوصی امتحانات کا اعلان:مزید ُرھئیے

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم وفنی تربیت کا اجلاس چیئرمین میاں نجیب الدین اویسی کی سربراہی میں اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کا معاملے اٹھاتے ہوئے رکن کمیٹی مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ کئی اساتذہ احتجاج پر چلے گئے ہیں۔ علی نواز اعوان نے کہا کہ یہ قدم ایک بہتر مستقبل کی جانب ایک کوشش ہے، پہلے آرڈیننس پڑھ تو لیں پھر دیکھیں، ملازمین کی مراعات اور تنخواہیں وہی رہیں گی۔ مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر مس انفارمیشن کو روکنا چاہئے۔ وائس چانسلر اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کی اجلاس میں عدم موجودگی پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہارکیا۔ کمیٹی رکن فاروق اعظم ملک نے کہاکہ اسلامی یونیورسٹی بہاولپور میں7ارب کی بے ظابطگیوں کا معاملہ ہے، 10 ہزار طلبا ء کی حد تھی لیکن اس نے 60 ہزار بچوں کو داخلہ دے دیا۔ وی سی کمیٹی میں نہیں آتا تو اسے گرفتار کرنا چاہیے۔ کمیٹی رکن علی نواز اعوان نے کہا کہ وی سی اپنے آپ کو وزیر اعظم کے عہدے کے برابر سمجھتے ہیں، وی سی یا یہاں موجود یونیورسٹی کے نمائندے کو تین دن کے لیے جیل بھیجیں۔ کمیٹی رکن عندلیب عباس نے کہا کہ ایسے افراد کو لٹکایا جانا چاہیے،یہ تضحیک آمیز رویہ ہے۔ مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ وی سی کمیٹی اراکین کو فون کر کے کہتے رہے ہیں کہ معاملہ ختم کردیں،ان کو سمن کیا جانا چاہیے اور دفتری کام سے بھی روکا جائے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف کرتے ہوئے کمیٹی رکن حامد حمید نے کہا کہ ہاسٹل میں مقیم طالبات ہاسٹل کا وقت ختم ہونے کے بعد باہر نکلتی ہیں،یونیورسٹی اس معاملہ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے،طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی ہوئی، ایم این اے کے مطابق متاثرہ طالبہ کو ایف 10 کے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا اور یونیورسٹی انتظامیہ معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہاسٹل وارڈن سے بھی پوچھ گچھ کی تھی لیکن اس نے صاف صاف انکار کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال انتظامیہ اس کے بعد ڈیٹا کو بھی لاپتہ کر سکتی ہے۔ میں یہ معاملہ اگلے اجلاس میں بھی لے کر آئوں گا۔

دوسری جانب یونیورسٹی کے ترجمان نے ایکسپریس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کیمپس میں طلباء کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ اس طرح کی "جھوٹی خبروں" کا مقصد موجودہ داخلہ مہم میں رکاوٹ ڈالنا ہے اور امید ہے کہ میڈیا اس کہانی کے پیچھے کی حقیقت کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو