تعلیم کے فروغ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے ای پی سی تشکیل

تعلیم کے فروغ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے ای پی سی تشکیل

تعلیم کے فروغ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے ای پی سی تشکیل

پارلیمنٹیرینز اور سول سوسائٹی نے ملک بھر میں موجودہ تعلیمی نظام میں مختلف مسائل کو دیکھنے کے بعد اہم رکاوٹوں کو دور کرنے اور فیصلہ سازوں کو اصلاحات کی غرض سے سفارشات دینے کے لیے ایک ایجوکیشن پارلیمنٹری کاکس (ای پی سی) تشکیل دی ہے۔

ایک حکومتی پریس ریلیز کے مطابق، ای پی سی کی کوششیں اس بات کو یقینی بنانے پر مرکوز ہوں گی کہ تعلیمی پالیسیاں اور پروگرام نفاذ کے خلا کو دور کر سکیں اور پاکستان میں معیاری تعلیم کے لیے بچوں، نوعمروں اور بڑوں کی مختلف حقیقی ضروریات کو کامیابی سے پورا کر سکیں۔

ای پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں کے ارکانِ پارلیمنٹ شامل ہیں۔ ای پی سی اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کے لیے ایک فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرے گی تاکہ پارلیمنٹ پر تمام قابل اطلاق پالیسیوں، خاص طور پر آرٹیکل 25 اے اور ایس ڈی جی فور کو منظور کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

مزید پڑھیئے: اسلام آباد میں کووڈ کیسز کی وجہ سے مزید تعلیمی اداروں کو سیل کر دیا گیا

اسی جذبے کے تحت، ای پی سی تمام بچوں کے لیے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے وسائل کی مناسب تقسیم کے لیے بھی کوشش کرے گی۔

ای پی سی ایڈ ٹیک سیکٹر، سی ایس او اور دیگر ترقیاتی تنظیموں بشمول پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی افیئرز، ٹیچ فار پاکستان، پاکستان الائنس فار ارلی چائلڈ ہڈ اور یونیسیف کے تعاون سے تشکیل دیا گیا ہے۔

اگلے مہینے، ای پی سی اپنا باضابطہ آغاز کرے گی جس کے دوران ای پی سی کے تمام اراکین یکجہتی کے لیے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامیں گے۔ ای پی سی صوبائی اور قومی سطح پر بیک وقت کام کرے گی تاکہ ضروری وسائل پیدا کیے جا سکیں اور اس بات کی ضمانت دی جائے کہ ملک بھر میں تعلیمی پالیسیوں اور تعلیمی سیکٹر کے منصوبوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو