وزارت تعلیم فارمل ایجوکیشن پالیسی پر بڑے پیمانے پر مشاورت شروع کرے گی
وزارت تعلیم فارمل ایجوکیشن پالیسی پر بڑے پیمانے پر مشاورت شروع کرے گی
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اتوار کے روز اپنی وزارت کی طرف سے فارمل ایجوکیشن پالیسی پر وسیع مشاورتی عمل کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے آنے والی تمام قابلِ عمل تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے ملک میں باضابطہ تعلیم کی پالیسی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ہدایت پر مشاورت کا عمل شروع کیا جارہا ہے۔
شفقت محمود نے لکھا، جب کہ ہم نے ایک یکساں قومی نصاب سمیت متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، ملک کے لیے ایک باضابطہ ایجوکیشن پالیسی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ٹرانس جینڈر برادری کے لیے پہلا مدرسہ قائم
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ سے قوم متحد ہوگی اور موجودہ نظام تعلیم کے ذریعہ پیدا ہونے والی معاشرتی تقسیم کو ختم کیا جاسکے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام نہ صرف قوم کے اتحاد کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ بلکہ یہ نظام بچوں کو پاکستان سے منحرف کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہر معاشرے میں نوآبادیاتی نقشِ پا کے ساتھ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کی صوبے بھر کے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند رکھنے کی ہدایت
انہوں نے پہلے کہا تھا کہ یکساں نظام تعلیم متعارف کروانا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ پورے ملک میں تمام طلبا کو تعلیم و ترقی کے یکساں مواقع مہیا کیے جاسکیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی تعلیم کے معیار میں بہتری لانے کے علاوہ معاشرے کے تمام طبقات کو بھی بااختیار بنائے گی اور سماج کے تمام افراد کو مساوی مواقع فراہم کرے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نئی پالیسی ملک میں معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنائے گی جبکہ یکساں نظام تعلیم اس خطے کے دوسرے ممالک کے لیے بھی ایک مثال قائم کرے گا۔