برطانیہ میں کورونا ویکسین کی تیاری، آکسفورڈ یونیورسٹی نے اس سال نتیجے کی پیش گوئی کردی
برطانیہ میں کورونا ویکسین کی تیاری، آکسفورڈ یونیورسٹی نے اس سال نتیجے کی پیش گوئی کردی
آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرا زینیکا کے ذریعے تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین کی تیاری کے آخری مرحلے کے نتائج اس سال پیش کیے جاسکتے ہیں کیونکہ برطانوی حکومت رواں سال دسمبر کے آخر یا 2021 کے اوائل میں ممکنہ طور پر ویکسینیشن کو رول آؤٹ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پشاور یونیورسٹی نے پہلا آٹزم یونٹ متعارف کرادیا
اس ویکسین کی تیاری پر کام کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں یہ ویکسین گیم چینجر کی حیثیت سے دیکھی جارہی ہے، جس نے دنیا بھر میں 12 لاکھ سے زیادہ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا، عالمی معیشت کا پہیہ روک دیا اور اربوں لوگوں کی زندگیوں کو الٹ پلٹ کردیا ہے۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین آکسفورڈ کے ذریعے تیار کی جارہی ہے اور برطانوی ادویہ ساز ادارے آسٹرا زینیکا اے زیڈ این ڈاٹ ایل کو لائسنس یافتہ ہے۔
مزید پڑھیں: آئی بی اے کراچی نے تعلیمی اسٹرکچر تبدیل کرلیا
آکسفورڈ ویکسین ٹرائل کے چیف انویسٹی گیٹر اینڈریو پولارڈ نے آزمائشی نتائج پیش کرنے کے امکانات کے بارے میں کہا ہے مجھے امید ہے کہ ہم اس سال کے اختتام سے قبل اس مقام پر پہنچ سکتے ہیں۔ پولارڈ نے برطانوی قانون سازوں کو بتایا کہ ویکسین کے کام کرنے یا کارآمد نہ ہونے کا امکان رواں سال میں ہی سامنے آجائے گا ، جس کے بعد ان اعداد و شمار کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور پھر اس کے بارے میں سیاسی طور پر فیصلہ کیا جائے گا کہ اسے کون حاصل کرسکتا ہے۔
انگلینڈ میں نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) رواں سال کے اختتام تک ممکنہ طور پر تیار ہونے کی صورت میں کرسمس سے پہلے ویکسین کی تقسیم کی تیاری کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ 2021 کی پہلی سہ ماہی میں ویکسین لگانے کا امکان موجود ہے۔
دوسری جانب ادویہ ساز کمپنی ایسٹرا زینیکا جمعرات کو اپنے تیسری سہ ماہی کے مالی نتائج پیش کررہی ہے۔
اگر آکسفورڈ کی تیار کردہ ویکسین کورونا وائرس کے خلاف کام کرتی ہے تو یہ آخر کار دنیا کو کچھ حد تک معمولات کی بحالی کی اجازت دے سکتی ہے۔