بلوچستان کے تعلیمی بجٹ میں اضافہ کردیا گیا
بلوچستان کے تعلیمی بجٹ میں اضافہ کردیا گیا
صوبائی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ صوبے کے 62 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور 10,000 اساتذہ کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
بلوچستان حکومت نے ناخواندگی پر قابو پانے اور معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تعلیمی بجٹ میں پانچ فیصد اضافہ کیا ہے۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تعلیم کی روشنی پھیلانے کے لیے 10 ہزار سے زائد اساتذہ کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
صوبائی حکومت کے ترجمان نے جمعہ کو بتایا کہ صوبے بھر میں62 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جبکہ 10,000 سکول ٹیچرز کی بھرتی کا عمل بھی جاری ہے۔
بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گوادر میں پاور پلانٹ اور ایئرپورٹ کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے جسے 23 مارچ کو آپریشنل کر دیا جائے گا۔
فرح عظیم شاہ نے کہا کہ حکومت بلوچستان نوجوانوں کو معیاری تعلیم سے آراستہ کرکے تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبائی حکومت ہر موقع پر تعلیم سمیت تمام شعبوں میں بہتری کو یقینی بنانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے جس کا مقصد مسائل کے حل کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹوڈنٹ لرننگ اسکلز پروگرام دوسری سے چھٹی جماعت تک جاری ہے جس سے بچوں کو ان کی زندگی کے ابتدائی مرحلے میں اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد ملے گی تاکہ بعد میں انہیں اپنے تعلیمی سفر میں آگے بڑھنے میں مدد ملے۔
فرح شاہ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نوجوانوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے جدید دور کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام وسائل دستیاب کر کے طلبہ کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 9,396 اساتذہ کو بھرتی کیا گیا، جن میں 450 آئی ٹی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔ ان بھرتی کیے گئے اساتذہ کو جدید علوم فراہم کرنے کے لیے605 ملین روپے کی لاگت سے اساتذہ کے تربیتی پروگرام کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں اساتذہ کی کمی پر قابو پانے کے لیے یونین کونسل کی سطح پر اساتذہ کی بھرتی کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے صوبے میں تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے اہم فیصلے کیے ہیں۔ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعلیٰ نے اساتذہ کی بھرتی کے عمل کو آن لائن کرنے کی بھی ہدایت کی۔