پشاور میں کورونا کیسز میں اضافہ، مزید تعلیمی ادارے بند
پشاور میں کورونا کیسز میں اضافہ، مزید تعلیمی ادارے بند
مثبت کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے صوبائی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں دو یونیورسٹیوں، ایک کالج اور متعدد اسکولوں سمیت کم از کم 15 تعلیمی اداروں کو کم از کم ایک ہفتے کے لیے بند کر دیا ہے۔ مزید تحقیقات کے بعد ان اداروں کو دوبارہ کھولا جائے گا۔
صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ پشاور میں 27 جنوری کو کم از کم چھ سکول بند کر دیے گئے جس کے بعد کورونا کی نئی لہر میں بند ہونے والے اسکولوں کی تعداد آٹھ ہوگئی۔ بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کی وجہ سے تعلیمی اداروں کو کئی نوٹس بھیجے گئے۔
مزید پڑھئیے: پنجاب میں اسکولوں کے لیے نئے شیڈول کا اعلان کردیا گیا
حکومتی اعلان کے مطابق، مثبت کووِڈ ٹیسٹ کے نتائج اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پشاور کے مشورے کے بعد، درج ذیل تعلیمی ادارے ایک ہفتے کے لیے بند رہیں گے اور مثبت کیسز کو کے پی ایپی ڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف ایکٹ کے تحت قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
چارسدہ روڈ پر واقع گورنمنٹ مڈل اسکول ظریف کور، گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول صاحبزادہ شکیل عمر خان، ڈبگری گارڈن گورنمنٹ گرلز کامرس کالج دلازک روڈ، گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول پخا غلام، شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی، گورنمنٹ پرائمری اسکول قدیم کلے، میرا کچوری گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول چمکنی، گورنمنٹ پرائمری اسکول فار گرلز دلازک روڈ، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول چام کو ایک ہفتے کے لیے بند رکھا جائے گا۔
دوسری جانب گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میاں گجر دلازک روڈ، گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول سفید سنگ وارسک روڈ، گورنمنٹ گرلز باچا خان ڈگری کالج کوہاٹ روڈ، سپیریئر سائنس کالج یکہ توت، انسٹی ٹیوٹ آف مینیجمنٹ سائنس حیات آباد اور گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول نساپہ پایاں چارسدہ روڈ کو پہلے ایک ہفتے کے لیے بند کیا گیا تھا تاہم اب ان اداروں کی بندش کے عرصے میں اضافہ کردیاگیاہے۔
مزید پڑھیے: کے پی حکومت کا اگلے ماہ سے صوبے میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان
عوام اور ان اداروں سے منسلک حکام کو بندش کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا اور انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اس بات کی ضمانت دیں کہ ان کے اداروں میں کوویڈ سے متاثرہ عملے اور اسٹوڈنٹس کو گھر پر قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
مقامی تھانے کے ایس ایچ او کو بھی ہدایت کی گئی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مذکورہ مقامات پر کسی قسم کی آمد و رفت نہ ہو۔ جبکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سے کہا گیا کہ وہ مستقل بنیادوں پر مذکورہ مقام پر طبی امداد فراہم کریں۔
اسکولوں کے دوبارہ کھلنے پر صرف فیکلٹی ممبران، معاون عملہ اور 12 سال اور اس سے زیادہ عمر کے طلباء کو داخلے کی اجازت دی جائے گی جنہیں مناسب طریقے سے ویکسین دی گئی ہو۔