ایچ ای سی کی نئی پالیسی کیا ہے؟
ایچ ای سی کی نئی پالیسی کیا ہے؟
ایچ ای سی کے چیئرمین طارق بنوری نے کہا ہے کہ نئی پالیسی یکم جنوری 2021 سے نافذ ہوگی۔
ایچ ای سی کی جانب سے بڑی اور قابل ذکر تبدیلیوں کے ساتھ نئی پی ایچ ڈی پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق اس پالیسی کا اطلاق بیک وقت پورے ملک کی جامعات میں کوالٹی پی ایچ ڈی کی پروڈکشن کے لیے ہوگا، نوٹیفیکیشن کے تحت جامعات میں پہلے سے انرولڈ پی ایچ ڈی کے طلبہ پر مکمل یا من و عن اطلاق نہیں ہوگا تاہم پالیسی کے کچھ جزوی حصوں سے پرانے طلبہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ کا صوبائی حکومت کو گریڈ 17 اور 18 کے لیکچررز کو ترقی دینے کا حکم
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ سیکشن فور پوائنٹ فور بی جو کہ تھیسز کی ایویلیو ایشن کے حوالے سے ہے اور پی ایچ ڈی تھیسز کی ایویلیو ایشن اب پاکستانی پروفیسر بھی کرسکتے ہیں اور اگر طالب علم اپنا ریسرچ پیپر ایکس کیٹگری کے جنرل میں شائع کروالیں تو اس کے پی ایچ ڈی تھیسز کو صرف ایک ہی پروفیسر کے پاس ایویلیو ایشن کے لیے بھیجا جاسکتا ہے۔ پالیسی کی اس شق سے پہلے سے انرولڈ پی ایچ ڈی طلبہ بھی اب فائدہ لے سکیں گے
مزید یہ کہ شق 4.5 کے مطابق پی ایچ ڈی ڈگری کے حصول کے لیے وائی کیٹیگری میں ایک ریسرچ پیپر چھپوانا ضروری ہے۔
اسی طرح 4.7 شق میں طلبہ کو اپنی پی ایچ ڈی ڈگری کم سے کم تین اور زیادہ سے زیادہ 8 سال میں پوری کرنی ہوگی اگر کوئی طالب علم کسی ناگزیر وجہ کی بنا پر اس عرصہ میں اپنی ریسرچ مکمل نہ کرسکے تو
اسے مزید دو سال کی مہلت دے سکتی ہے نئی پالیسی کی ان تینوں شقوں سے پہلے سے انرولڈ طلبہ بھی فائدہ لے سکیں گے۔
یاد رہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری نئی پی ایچ ڈی پالیسی کے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اس پالیسی نے ڈاکٹریٹ کے خواشمند طلبہ کے لیے محض اپنے ہی ڈسپلن میں پی ایچ ڈی کرنے کی عائد شرط کو ختم کردیا ہے طلبہ چار سالہ بی ایس کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی کرسکیں گے طلبہ ایک سے دوسرے ضابطے (ڈسپلن) میں بھی شرائط کے ساتھ پی ایچ ڈی کرسکتے ہیں۔
طلبہ کے لیے ایم فل لیڈنگ ٹوپی ایچ ڈی کے دروازے تو بند رکھے گئے ہیں تاہم دوران پی ایچ ڈی مطلوبہ قابلیت کی بنیاد پر صرف ایم ایس یا ایم فل ڈگری لی جاسکے گی۔
مزید پڑھیں: کے پی کے اسکولوں میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ شروع کردیئے گئے
اسی طرح پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کے لیے مطلوبہ مدت میں کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے مزید برآں پی ایچ ڈی مقالے جائزے کے لیے غیرملکی ماہرین کو بھیجنے کی لازمی شرط بھی ختم کرتے ہوئے اسے پاکستانی ماہرین کو بھجوانے کی بھی اجازت ہوگی پالیسی ڈرافٹ کے مطابق نئی پالیسی یکم جنوری 2021سے قابل اطلاق ہے۔
پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلوں کے لیے کم سے کم مطلوبہ قابلیت ’’بی ایس‘‘یا مساوی ڈگری ہی دوران ایم ایس، ایم فل کی تکمیل کی مطلوبہ قابلیت تک پہنچنے والے طالب علم کواس کی منشا کے مطابق مذکورہ سند تفویض کرسکتی ہے اور پی ایچ ڈی کے لیے انرولمنٹ کرانے والے امیدواروں کو ڈاکٹریٹ کی تعلیم کے دوران مطلوبہ معیارات پورے کرنے کی صورت میں ایم ایس، ایم فل ڈگری جاری کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔