بیرون ملک ایم ایس، پی ایچ ڈی اسکالرشپس میں 57.3 فیصد تک کمی کردی گئی
بیرون ملک ایم ایس، پی ایچ ڈی اسکالرشپس میں 57.3 فیصد تک کمی کردی گئی
پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے حکومت نے بیرون ملک ایم ایس، پی ایچ ڈی اسکالرشپس کے ایوارڈز میں نصف سے بھی زیادہ مالیت کی کمی کر دی ہے۔
پرو پاکستانی ٹیم کی طرف سے لیے گئے سرکاری دستاویزات کے جائزے کے مطابق، پراجیکٹ، جس کا عنوان ہے 'ایم ایس، ایم فِل کے لیے اوورسیز اسکالرشپ۔ پی ایچ ڈی کے لیے معروف منتخب فیلڈز (فیز3) میں 22,214.578 ملین روپے لاگت آئے گی اور یہ 2027 تک مکمل ہو جائے گی۔
ابتدائی طور پر، یہ پراجیکٹ ایم ایس، ایم فل کے لیے 2,000 اوورسیز اسکالرشپس فراہم کرتا تھا جس کے نتیجے میں پی ایچ ڈی اسکالرشپ کی لاگت کا تخمینہ 22,214.578 ملین روپے لگایا گیا تھا۔ تاہم پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی کے نتیجے میں بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
اسی لاگت کے باوجود، پراجیکٹ کا دائرہ کار 2,000 اسکالرشپس سے کم کر کے 854 کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں فی پی ایچ ڈی اور ایم ایس طالب علم کی یونٹ لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ جو سرکاری دستاویزات کے مطابق ہے۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اب 1800 کے بجائے 711 پی ایچ ڈی سکالرشپس دستیاب ہیں، جب کہ 200 کے بجائے 143 ایم ایس سکالرشپس دی جارہی ہیں۔
اس کے علاوہ اعلیٰ تعلیم کے لیے 200 اسکالرشپس ترجیحی بنیادوں پر معروف انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی یونیورسٹیوں والے ممالک کو پیش کیے جا رہے ہیں، تاکہ ملک کی ٹیکنالوجی یونیورسٹیاں ضروری تدریسی فیکلٹی تیار کر سکیں۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ اس اسکالرشپ کی ابتدا میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 112پاکستانی روپے تھی جو اب بڑھ کر 220روپے سے زیادہ ہوگئی ہے۔