2020 تعلیم کے لیے بدترین سال تھا، صدر اے پی پی ایس سی اے
2020 تعلیم کے لیے بدترین سال تھا، صدر اے پی پی ایس سی اے
اسلام آٓباد: آٓل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین نے نئے سال کے موقع پر میڈیا کو جاری کردہ اپنے خصوصی پیغام میں کہاہے کہ سال2020ء کا اختتام ہوگیاہے یہ سال پاکستان کے تعلیمی حوالے سے بدترین سال رہاہے اوراس امید کا اظہار کیاہے کہ نیا سال پاکستان میں تعلیمی ترقی اور جہالت سے خاتمے کاسال ہوگا۔
مزید پڑھیں: حکومت پنجاب کا اسکول کے طلباء کے لیے ایس ٹی ای ایم مقابلے کا اعلان
گزشتہ روز جاری کردہ اپنے خصوصی پیغام میں ملک ابرار حسین کا کہنا تھاکہ سال2020ء اپنی تمام تر دہشت ناکیوں کے ساتھ رخصت ہوگیا ہے اور نیا سال 2021ء شروع ہوگیاہے، اس میں شک نہیں کہ گزشتہ سال ملک میں بالخصوص تعلیمی حوالے سے بدترین سال رہاہے جس دوران تعلیمی اداروں کی طویل بندش سے لاکھوں بچے معیاری تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں، چالیس ہزار کے قریب نجی تعلیمی ادارے بند ہوگئے ہیں اسکول مالکان کو روزی روٹی کے لالے پڑ گئے ہیں جبکہ ان نجی تعلیمی اداروں میں خدمات انجام دینے والے ہزاروں تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کے ساتھ ساتھ معاون عملہ، سٹیشنری کا سامان بیچنے والے، کنٹین،ٹک شاپس چلانے والے، پک ڈراپ والے بے روزگار ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: بی آئی ایس ای کا طلباء کے لیے میرٹ اسکالرشپس کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ 2020ء کا گزرنے والا سال مشکلات کا سال تھا، اللہ رب العزت کی بارگاہ میں التجا کرتے ہیں کہ سال2021ء ہمارے نونہالوں کے مستقبل کے لیے بہتر بنے۔ ہمارے بچے تعلیم حاصل کریں، ہمارا ملک ترقی کرے ،ہمارے پیارے ملک سے جہالت کے اندھیرے ختم ہوں کیونکہ علم بڑھے گا اور جہالت ختم ہوگی تو ملک سے بیماریاں ختم ہونگی اورپاکستان ترقی کرے گا۔