سندھ کے ثقافتی دن پر تعلیم اور رواداری کے فروغ پر زور

سندھ کے ثقافتی دن پر تعلیم اور رواداری کے فروغ پر زور

سندھ کے ثقافتی دن پر تعلیم اور رواداری کے فروغ پر زور

 

گذشتہ روز کراچی سمیت سندھ کے متعدد شہروں میں اس سال کے نعرے علم پیرایو، سندھ سنوارو (تعلیم کو فروغ دیں، سندھ کو فروغ دیں) کے ساتھ 'سندھ کلچر ڈے' بھرپور انداز میں منایا گیا۔

روایتی سندھی لباس میں ملبوس شہریوں نے شہر کے کئی علاقوں میں ریلیاں نکالیں۔

کراچی پریس کلب کے سامنے ایک بڑی تقریب کا اہتمام، مختلف سندھی ٹی وی نیٹ ورکس نے کیا تھا، جہاں نامور گلوکاروں احمد مغل، طفیل سنجرانی، تاج مستانی، شہلا گل اور دیگر نے اپنے فن کے جوہر دکھائے، سندھ کی ثقافت اور روایات کی عکاسی کرنے والے نغمے گائے، ہزاروں کی تعداد میں لوگوں، جن میں نوجوانوں، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی، نے نعرے لگائے اور رقص کیا۔

اس موقع پر قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ گانا، ناچنا اور روایتی سندھی لباس پہننا یہ سب مثبت نکات ہیں لیکن اس بات کو ذہن میں رکھنا زیادہ ضروری ہے کہ یونان، روم اور مصر جیسی بہترین تہذیبوں کا زوال کیوں ہوا اور امریکہ میں ریڈ انڈینز اور آسٹریلیا کے اصل باشندے کیسے بے نشاں ہو گئے۔

ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ان ثقافتوں اور معاشروں کو گرہن لگ گیا کیونکہ انہوں نے وقت کے ساتھ موافقت نہیں کی اور علم، ٹیکنالوجی اور سائنس کے میدانوں میں نئی تحقیق کی جستجو نہیں کی۔

سیالکوٹ میں حالیہ المناک واقعہ کے تناظر میں، انہوں نے کہا کہ توہین مذہب کے الزام میں ایک ہجوم کے ذریعے سری لنکا کے ایک شہری کو قتل کردینا ہر ایک کے لیے خطرہ ہے اور باشعور عوام کو اس انتہا پسندی کے خلاف دیوار بنانے کی ضرورت ہے۔

 

 

 

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو