اسلامی جمیعت طلباء کا دیر میں طلباء کے حقوق کے لیے مارچ

اسلامی جمیعت طلباء کا دیر میں طلباء کے حقوق کے لیے مارچ

اسلامی جمیعت طلباء کا دیر میں طلباء کے حقوق کے لیے مارچ

بدھ کے روز جماعت اسلامی کی طلبہ تنظیم اسلامی جمیعت طلباء کا روڈ کارواں اپر دیر سے تیمر گرہ پہنچا۔

 تیمرگرہ کے پوسٹ گریجویٹ کالج میں مختلف تعلیمی اداروں کے سیکڑوں طلباء آنے والوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے جمع ہوئے۔ مظاہرین بینرز اور پوسٹرز اٹھائے آگے بڑھے اور انہوں نے گورگورائی چوک پہنچ کر شدید نعرے بازی کی۔ کئی مقامات پر کارواں کا کھلے دل سے استقبال کیا گیا۔

مزید پڑھئے: قوم کا مستقبل ہنر کی تعلیم پر منحصر ہے، وائس چانسلرز میٹنگ

 آئی جے ٹی کے مرکزی ناظم حمزہ صدیقی، صوبائی ناظم کلیم اللہ، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر اعزاز الملک افکاری و دیگر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا حکومت پر زور دیا کہ وہ تیمرگرہ میڈیکل کالج میں جلد کلاسز کا آغاز کرے۔

انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ دیر انجینئرنگ یونیورسٹی کو فعال کیا جائے، تمام خواتین کالجوں میں صرف خواتین اساتذہ اور عملے کی تقرری کی جائے، مخلوط تعلیم کو ختم کیا جائے اور طلباء کے اخراجات کم کیے جائیں۔

 آئی جے ٹی کے ناظم حمزہ صدیقی کے مطابق روڈ جلوس کا انعقاد طلباء کے حقوق کے حصول کے لیے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارواں تمام اضلاع سے ہوتا ہوا 17 نومبر کو اسلام آباد میں طلبہ کے کنونشن کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

مزید پڑھئے: تعلیمی ادارے نوجوانوں کو مارکیٹ پر مبنی تعلیم فراہم کریں، صدرمملکت

  آئی جے ٹی کے رہنمائوں کے مطابق، پسماندہ طلباء کے لیے، تعلیم ایک مہنگی چیز بن گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنے مجموعی بجٹ کا کم از کم 4 فیصد تعلیم کے لیے مختص کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ وزیر اعظم کی جانب سے معاوضے اور لیپ ٹاپ پروگرامز کو بحال کیا جائے۔

روڈ کارواں بعد ازاں چکدرہ پہنچا، جہاں آئی جے ٹی کے ناظم حمزہ صدیقی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تعلیمی بجٹ کو بڑھانے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

روڈ کارواں میں یونیورسٹی آف ملاکنڈ اور دیگر کالجوں سے آئی جے ٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔

حمزہ صدیقی نے کہا کہ قبائلی طلباء کو ان کے علاقوں کو صوبے میں ضم کرنے کے بعد بھی ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، انہوں نے زور دیا کہ پچھلے تین سالوں کی ٹیوشن فیس میں ہونے والا اضافہ واپس لیا جائے۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو