سندھ کے تعلیمی اداروں میں دس سال بعد سیکڑوں اساتذہ کی تقرری

سندھ کے تعلیمی اداروں میں دس سال بعد سیکڑوں اساتذہ کی تقرری

سندھ کے تعلیمی اداروں میں دس سال بعد سیکڑوں اساتذہ کی تقرری

   سندھ کابینہ نے 2012 میں بھرتی کے انٹرویوز اور تحریری ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد سیکڑوں اساتذہ کی تقرری کی منظوری دی تھی تاہم ان اساتذہ کی تقرری دس سال کے انتطار کے بعد کی گئی ہے۔

کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اساتذہ کی تقرریوں کا فیصلہ کیا گیا۔ تقریباً 193 اساتذہ جنہوں نے 2012 میں انٹرویو، پیشکش اور میڈیکل لیٹر حاصل کیے تھے، میٹنگ کے دوران ان کی تقرری کی منظوری دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ کابینہ نے 2012 سے بھرتی کے منتظر 104 اساتذہ کی تقرری کی منظوری دی جن کے میڈیکل ٹیسٹ چار ہفتے پہلے مکمل ہو چکے تھے۔

اس کے علاوہ، مارچ میں، کابینہ نے آئی بی اے سکھر کی ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے بھرتی کیے گئے جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچرز اور ارلی کیریئر ٹیچرز کو ریگولر کیا۔

سندھ حکومت نے عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے صوبے بھر کے سرکاری تعلیمی اداروں میں نئے بھرتی ہونے والے ہزاروں اساتذہ کو تقرری کے لیٹر بھی جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔

سندھ کے وزیر تعلیم سردار علی شاہ کے مطابق سندھ واحد صوبہ ہے جس نے ایک ہی بھرتی مہم میں تقریباً 50,000 افراد کو تعینات کیا ہے۔

متعلقہ بلاگس

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو