بیرون ملک تعلیم کے لیے جانے سے قبل 5 مالیاتی نکات کو جاننا انتہائی ضروری ہے
بیرون ملک تعلیم کے لیے جانے سے قبل 5 مالیاتی نکات کو جاننا انتہائی ضروری ہے
پڑھائی کی غرض سے بیرون ملک منتقل ہونے کا امکان آپ کے اندر ایک سنسنی خیزی کا احساس پیدا کرتا ہے لیکن آپ ویزہ کے حصول اور دیگر ضروری کاغذی کاموں میں الجھ کر اپنی مالی منصوبہ بندی کو بعد کے لیے چھوڑ دیتے ہیں۔ تاہم یہاں ایک بات کو دھیان میں رکھنے کی اشد ضرورت ہے اور وہ یہ کہ بیرون ملک میں اپنے پیسوں کا نظم و نسق اور ان کا تحفظ کرنے کا اندازہ لگانا آپ کو ایک نئے ملک میں کرنے والے اولین اقدامات میں سے ایک ہونا چاہیے، خاص طور پر ایسے عالم میں اگر آپ کے ملک کے مالی قواعد و ضوابط اس ملک سے مختلف ہیں جہاں آپ جا رہے ہیں تو آپ کو اپنی مالی استطاعت کو اولین ترجیحات میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔
پڑھنے کے لیے بیرون ملک جانے سے قبل یہ کچھ اہم نکات ہیں جن کے بارے میں آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔
جب آپ کے آبائی وطن سے باہر استعمال ہونے کی بات آتی ہے تو اس امر کو ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہے کہ تمام کریڈٹ کارڈز برابر نہیں بنائے جاتے۔ نیا کریڈٹ کارڈ کھولنے سے پہلے یہ معلوم کرنے کے لیے چیک کریں کہ آیا اس میں انٹرنیشنل ٹرانزیکشنز کے چارجز ہیں یا نہیں۔
ہوائی جہاز کے ٹکٹ جتنی جلدی ہو سکے خریدنے کی کوشش کریں کیونکہ اگر آپ بالکل آخری وقت پر ٹکٹ خریدنے جائیں گے تو اس پر زیادہ لاگت آئے گی۔ عام طور پر جب آپ آخری وقت پر خریدنے کے لیے جاتے ہیں تو ٹکٹ قدرے مہنگے ملتے ہیں اور بعض اوقات جہاز میں سیٹیں دستیاب نہیں ہوتیں۔ اس لیے کم از کم تین ماہ قبل ٹکٹ خریدنے سے آپ کے کچھ پیسے بچ سکتے ہیں۔ اس عمل سے آپ ان بچائے ہوئے پیسوں کو وہاں خرچ کرسکتے ہیں جہاں آپ جانا چاہتے ہیں۔
مسافروں اور طلبا کو اکثر اپنے محدود بجٹ میں گزارا کرنا پڑتا ہے۔ اسی وجہ سے زرمبادلہ کی شرح (ایکسچینج ریٹ) آسانی سے آپ کے خرچ کرنے کی استعداد پر منفی یا مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے اس بات کو سمجھنے میں وقت لیں کہ زرمبادلہ کی شرحیں یا ایکسچینج ریٹس کس طرح کام کرتے ہیں اور چاہے آپ کی ملکی کرنسی کمزور ہے یا مضبوط ہے اس بات کا یقین کرتے ہوئے کہ آپ اپنا پیسہ ٹھیک طریقے سے استعمال کرسکتے ہیں۔
بیرونِ ملک سفر کرنے سے پہلے آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آپ انٹرنیشنل وائرز کے ذریعے اپنی ٹیوشن فیس کس طرح ادا کرسکیں گے۔
رقوم کی ایک ملک سے دوسرے میں منتقلی کے لیے چونکہ بہت سارے چینلز موجود ہیں لہٰذا آپ کو یہ معلوم کرنا ہوگا کہ آپ کے لیے کون سا چینل مناسب ہے کیوں کہ جب آپ رقم منتقل کرتے ہیں تو مختلف چینلز ٹیکس کی مد میں آپ سے اچھی خاصی رقم لے لیتے ہیں۔
جب آپ کسی بھی ملک میں پہلی بار پہنچ رہے ہوں تو زیادہ سے زیادہ رقم اپنے پاس رکھیں کیونکہ آپ ان کے فنانشل پراسس سے واقف نہیں ہیں۔ اگر آپ کسی ایسی جگہ جارہے ہیں جہاں ٹیکسز کو اہمیت نہیں دی جاتی تو آپ کو شاید ابتدا میں روز مرہ سے دس گنا زائد رقم ادا کرنی ہوگی۔
اس کے بارے میں سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ اگرچہ آپ جانتے ہیں کہ آپ کی جیب پر ہاتھ ڈالا جارہا ہے لیکن مقامی گفت و شنید کو نہ جاننے کا مطلب ہے کہ آپ کو ابھی بھی ممکنہ طور پر اضافی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔