پاکستان کیساتھ مل کر طالبان کو لڑکیوں کے اسکول کھولنے پر قائل کررہے ہیں، امریکا
پاکستان کیساتھ مل کر طالبان کو لڑکیوں کے اسکول کھولنے پر قائل کررہے ہیں، امریکا
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مل کر طالبان کو لڑکیوں کو واپس اسکول جانے کی اجازت دینے پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے امریکا افغان کنسلٹیو میکانزم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول کھلوانے کے لیے طالبان حکومت کو راضی کرنے میں پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس معاملے میں ہمارا شراکت دار ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے طالبان حکومت سے بات چیت میں پاکستان کے علاوہ او آئی سی، قطر اور ترکی وغیرہ بھی امریکا کی مدد کر رہے ہیں۔
انٹونی بلنکن نے افغانستان کے مرکزی بینک کے گزشتہ برس اگست میں منجمد کیے گئے غیر ملکی ذخائر کی ممکنہ بحالی کے لیے طالبان حکام کے ساتھ بات چیت کی تصدیق بھی کی۔
یو ایس افغان کنسلٹیو میکنزم کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ اس پلیٹ فارم سے افغان شہری براہ راست امریکی پالیسی سازوں کے ساتھ بات چیت کرسکیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ کے مطابق اس نئے پلیٹ فارم سے مسائل کی شکار افغان خواتین، صحافیوں، جان و مال کے شدید لاحق خطرات کے شکار نسلی اور مذہبی اقلیتوں کو امریکی نمائندوں سے بات چیت کا موقع ملے گا۔
وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ اس پلیٹ فارم کی ترجیحات افغانستان میں خواتین کے لیے آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں اور افغانستان میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والوں کی مدد کے لیے حکمت عملی بنانا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مطابق افغانستان میں مذہبی آزادی کو فروغ دینے کے لیے نئے طریقے اور پسے ہوئے طبقات کے ساتھ بدسلوکی کو محفوظ طریقے سے دستاویزی شکل دینا بھی اس پلیٹ فارم کی ترجیحات میں شامل ہوگا۔