ٹرائیکا پلس میٹنگ: طالبان پر افغان عوام کو تعلیم تک رسائی دینے پر زور
ٹرائیکا پلس میٹنگ: طالبان پر افغان عوام کو تعلیم تک رسائی دینے پر زور
جمعرات کو ٹرائیکا پلس اجلاس میں شریک ممالک نے طالبان پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں ایک جامع اور نمائندہ حکومت کے قیام کے لیے اقدامات کریں، ساتھ ہی ساتھ ملک کو مزید مستحکم اور خوشحال بنانے میں مدد کرنے کے لیے ان کے ساتھ عملی روابط برقرار رکھنے کا عہد کریں۔
افغانستان کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ٹرائیکا پلس کی کانفرنس اسلام آباد میں منعقد ہوئی ہوئی، جس میں پاکستان، چین، روس اور امریکہ شامل تھے۔
ملاقات کے بعد جاری کردہ ایک مشترکہ بیان کے مطابق، توسیع شدہ ٹرائیکا نے سینئر طالبان نمائندوں سے ملاقات کی۔
شرکاء نے افغانستان کی سنگین انسانی اور معاشی حالت پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور افغان عوام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
سربراہی اجلاس میں طالبان پر یہ بھی زور دیا گیا کہ وہ ایک جامع اور نمائندہ انتظامیہ کی تشکیل کے لیے افغان عوام کے ساتھ مل کر کام کریں جو افغانوں کے تمام حقوق کا احترام کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ خواتین اور لڑکیوں کو افغانستان میں زندگی کے تمام شعبوں میں حصہ لینے کے یکساں مواقع میسر ہوں۔
مزید پڑھئے: سندھ حکومت 50 ہزار اساتذہ کوبھرتی کرے گی
شرکاء نے طالبان کے ساتھ عملی روابط برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ اعتدال پسند اور عملی پالیسیوں کے نفاذ پر زور دیا جا سکے جو ایک مستحکم اور خوشحال افغانستان کی تیز رفتار ترقی میں معاون ثابت ہوں گی۔
توسیع شدہ ٹرائیکا نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین اور لڑکیوں کو ہر سطح پر تعلیم تک مکمل اور مساوی رسائی فراہم کرنا ایک بین الاقوامی عہد ہے اور طالبان پر زور دیا کہ وہ پورے ملک میں تعلیم تک مکمل اور مساوی رسائی فراہم کرنے کے لیے کوششیں تیز کریں۔
سربراہی اجلاس نے ملک کے شدید لیکویڈیٹی مسائل کے بارے میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کی تشویش کو اجاگر کیا اور قانونی مالیاتی خدمات کو مزید قابل رسائی بنانے کی کوششوں پر توجہ مرکوز رکھنے پر اتفاق کیا۔