اسلام آباد: ایچ ای سی کے دفتر کے باہر طلباء کا احتجاج
اسلام آباد: ایچ ای سی کے دفتر کے باہر طلباء کا احتجاج
جمعرات کے روز اسلام آباد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر کے باہر میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس نے متعدد طلباء کو حراست میں لے لیا۔
طلباء نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور امتحانات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کے مطابق انہیں کورسز آن لائن پڑھائے گئے تھے جس کی وجہ سے وہ امتحانات کی پوری طرح تیاری نہیں کر پائے۔
مظاہرین نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود پر زور دیا کہ وہ یا تو ان کے مطالبات کو منظور کریں یا اپنا استعفیٰ دیں۔
مزید پڑھیئے: چار ہزار سے زائد غیر رسمی اسکول سندھ کے حوالے
طلباء نے اپنے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔
اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔ اس دوران پولیس نے کچھ طلباء کو حراست میں لے لیا۔
اس سے پہلے جنوری میں ایچ ای سی نے طلباء کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کا نوٹس لیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے امتحانات آن لائن کروائے جائیں۔
وبائی مرض کی لہر کے دوران یکم فروری سے یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولے جانے کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئےتمام صوبوں اور ریجنز کے وائس چانسلرز سے مشاورت کی گئی اور طلباء کی پریشانیوں کا بغور جائزہ لیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ تین گھنٹے کی میٹنگ بغیر کسی حتمی نتائج کے ختم ہوگئی تھی کیونکہ آن لائن امتحانات کے فیصلے پر وائس چانسلرز میں اتفاق نہیں ہوسکا تھا جبکہ یہ بات نوٹ کی گئی کہ کچھ یونیورسٹیوں نے طلباء کے آخری امتحانات آن لائن لئے تھے