بھارت نے اپنے طلباء کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے منع کردیا
بھارت نے اپنے طلباء کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے منع کردیا
بھارت کے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی طرف سے جمعہ کے روز شائع ہونے والے ایک عوامی نوٹیفکیشن کے مطابق، بھارتی شہریوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
نوٹس کے مطابق، کوئی بھی مقامی بھارتی یا غیر ملکی بھارتی شہری جو پاکستانی تعلیمی ادارے یا ڈگری پروگرام میں داخلہ لینا چاہتا ہے، وہ بھارت میں ملازمت یا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے نااہل تصور ہوگا۔
اگرچہ اس نوٹیفکیشن میں نے واضح کیا گیا ہے کہ تارکین وطن اور ان کے بچے جنہوں نے پاکستان میں تعلیم حاصل کی ہے اگر انہیں شہریت اور سیکیورٹی کلیئرنس دی جاتی ہے تو وہ بھارت میں کام کرنے کے اہل ہوں گے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت میں موجودہ تعطل 26 فروری 2019 سے قائم ہے، جب بھارتی جیٹ طیاروں نے پاکستانی حدود میں داخل ہو کر بالاکوٹ کے قریب اپنا پے لوڈ گرا دیا تھا، جس سے دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک جنگ کے دہانے پر پہنچ گئے تھے۔
پاکستان کے نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کے روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا، جس میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے باہمی امن اور خوشحالی کے مفاد میں جموں و کشمیر کے تنازع کو حل کریں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے نریندر مودی سے کہا کہ وہ امن برقرار رکھنے اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں۔