عالمی خطرات کے پیش نظر قومی سائبر سیکیورٹی کو مضبوط کرنا ہوگا، صدر علوی

عالمی خطرات کے پیش نظر قومی سائبر سیکیورٹی کو مضبوط کرنا ہوگا، صدر علوی

عالمی خطرات کے پیش نظر قومی سائبر سیکیورٹی کو مضبوط کرنا ہوگا، صدر علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سائبر حملوں کے عالمی خطرات کی روشنی میں، پاکستان کے لیے اپنے اہم نظاموں اور ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے قومی سائبر سیکیورٹی کی صلاحیتوں کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔

منگل کے روز اسلام آباد میں ہونے والی سائبر وارفیئر اور سیکیورٹی پر دوسری سالانہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ مقامی پیشہ ور افراد اور خاص طور پر ملک کے دفاع، توانائی اور مالیاتی ڈھانچے کے خلاف سائبر حملوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے قومی سائبر سیکیورٹی کو مضبوط کرنا بہت اہم ہے۔

اس دو روزہ ورکشاپ میں، جس کی میزبانی ایئر یونیورسٹی کے نیشنل سینٹر آف سائبر سیکیورٹی نے کی، ملک کی سائبر سیکیورٹی کو بڑھانے اور جدید خطرات کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مزید پڑھئے: 12ویں جماعت کے سالانہ خصوصی امتحان برائے2021 لاہور بورڈ کی جانب سے کے لیے ڈیٹ شیٹ جاری کی گئی ہے، یہ امتحان تحریری امتحان ہوگا، جس کی تفاصیل درج ذیل ہیں۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ جس طرح دنیا نے تیز رفتار تکنیکی ترقی کا مشاہدہ کیا، اسے مدِ نظر رکھتے ہوئے سائبر سیکیورٹی کی مضبوط صلاحیتوں کو فروغ دینا، دفاعی اور جارحانہ دونوں طرح کے منصوبوں کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک محفوظ اور مضبوط ڈیجیٹل ماحول کا قومی وژن ملک میں سماجی اور اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ویب سائٹس کے ہیک ہونے اور غیر ملکی اداروں کی طرف سے حساس مواد چرائے جانے کی خبروں نے حال ہی میں بہت سے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کی توجہ سائبر اسپیس کی طرف مبذول کرائی ہے۔

صدرمملکت نے اس موقع پر نیشنل سائبر سیکیورٹی اکیڈمی کی نقاب کشائی کی اور پاکستان ایئر فورس کی ایک موثر اور انتہائی ذمہ دار سائبر فورس بننے کی کوششوں کی تعریف کی۔ اس موقع پر انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی اے ایف اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی نگرانی میں یہ اکیڈمی محفوظ اور طویل مدتی سائبر سیکیورٹی میں اہم کردار ادا کرے گی۔

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو