سندھ حکومت نے 32 اسکول ٹھیکے پر دے دیئے

سندھ حکومت نے 32 اسکول ٹھیکے پر دے دیئے

سندھ حکومت نے 32 اسکول ٹھیکے پر دے دیئے

پیر کے روز سندھ حکومت نے نجی شعبے کی ایجوکیشن مینیجمنٹ آرگنائزیشنز کے ساتھ صوبے کے 32 اسکولوں کو آؤٹ سورس کرنے کے معاہدوں کو حتمی شکل دی۔

معاہدے (ایس بی ای پی) کے مطابق یو ایس ایڈ کے زیر انتظام چلنے والے 13 اسکولوں سمیت صوبے کے 32 اسکولوں کو سندھ میں یو ایس ایڈ کے تحت چلنے والے بنیادی تعلیمی پروگرام کے تحت قائم کردہ ای ایم اوز کو آؤٹ سورس کیا جائے گا۔

معاہدے پر دستخط وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں کیے گئے۔

مزید پڑھئے: پنجاب حکومت نے اسکولوں کے لیے 3.55 ارب روپے جاری کردیے

سندھ کے اسکول ایجوکیشن سیکرٹری اکبر لغاری اور تین کامیاب ای ایم اوز کے عہدیداران نے معاہدے پر دستخط کیے۔ جن میں  سندھ مدرسۃ الاسلام بورڈ (ایس ایم بی)  

دارِ ارقم اسکولز (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور ایم ڈی زیڈ پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ ان تمام

اسکولوں کو چلانے کے لیے 10 سالہ انتظامی معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ معاہدے کے مطابق یو ایس ایڈ کی مدد سے، ایس ایم بی کراچی کے ملیر اور مغربی اضلاع میں چار نئے تعمیر شدہ اسکولوں کے ساتھ ساتھ سندھ کے دس دیگر سرکاری اسکولوں کی نگرانی کرے گا۔

مزید پڑھئے: سندھ میں ایجوکیشن ریفارم باڈی قائم کی جائے، ایس ایچ سی

کشمور اور جیکب آباد کے اضلاع میں، دارِ ارقم اسکولز کے زیر انتظام چار نئے تعمیر شدہ اسکول اور چار گروپڈ اسکول چلائے جائیں گے جبکہ ایم ڈی زیڈ (پرائیویٹ) لمیٹڈ پانچ نئے تعمیر شدہ اسکول اور پانچ موجودہ سندھ گورنمنٹ کے اسکول چلائے گا۔

امریکی حکومت یو ایس ایڈ کے ذریعے ایس بی ای پی کو 159.2 ملین ڈالر کی مالی امداد دے رہی ہے جبکہ سندھ حکومت 10 ملین ڈالر لاگت کے اشتراک کے طور پر دے رہی ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر تعلیم سردار شاہ، امریکی قونصل جنرل مارک اسٹروہ اور یو ایس ایڈ کے دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو