سندھ حکومت نے ایک بار پھر ایچ ای سی کے فیصلے کو مسترد کردیا
سندھ حکومت نے ایک بار پھر ایچ ای سی کے فیصلے کو مسترد کردیا
سندھ حکومت ایک بار پھر ایچ ای سی کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ اس بار سندھ حکومت نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی نئی دو سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے کی پالیسی کے فیصلے سے اختلاف کیا۔
مزید پڑھیں: سندھ میں ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی امتحانات کا دورانیہ کم کردیا گیا
گذشتہ سال نومبر میں ایچ ای سی نے اعلان کیا تھا کہ کمیشن 2020 کے بعد اب دو سالہ بی اے اور بی ایس سی کی ڈگری کو تسلیم نہیں کرے گا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ 31 دسمبر ، 2018 سے قبل ، دو سالہ پروگراموں میں داخلہ لینے والے طلباء دسمبر 2020 تک اپنی ڈگری مکمل کرسکیں گے۔ بعد میں داخلہ لینے والوں کو ان کی ڈگریاں نہیں دی گئیں۔
اس فیصلے سے طلباء اور اساتذہ میں غم و غصہ پھیل گیا ، جس کے سلسلے میں ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس معاملے پر کارروائی کے بعد حکومت سندھ نے اس فیصلے کی مخالفت کی اور صوبہ بھر میں یونیورسٹیوں کو دو سال کی ڈگری جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
مزید پڑھیں: کورونا کا کیس آیا تو اسکولوں کو بند کردیں گے، سعید غنی کا انتباہ
وزیرِ اعلیٰ کے مشیر نثار کھوڑو نے کہا کہ ’ اس پالیسی کے ذریعے 270،000 سے زیادہ طلبہ ڈگریاں حاصل نہیں کر سکیں گے‘
صوبائی حکومت نے بھی ایم فل کی ڈگری حاصل کیے بغیر پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلہ لینے کے کمیشن کے فیصلے کو بھی مسترد کردیا۔