سندھ حکومت پی ایم سی کی جگہ نیا میڈیکل کمیشن بنائے گی

سندھ حکومت پی ایم سی کی جگہ نیا میڈیکل کمیشن بنائے گی

سندھ حکومت پی ایم سی کی جگہ نیا میڈیکل کمیشن بنائے گی

سندھ کی حکومت نے صوبےبھر کے میڈیکل اور ڈینٹل اسکولوں میں داخلوں کی نگرانی کے لیے سندھ میڈیکل کمیشن ایس ،ایم،سی کے قیام پر رضامندی ظاہر کی ہے

ہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان میڈیکل کمیشن نے سندھ کے طلباء کے لیے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ میں پاس ہونے کی شرائط کو کم کرنے کی سندھ حکومت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا،
ذرائع کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے اس حوالے سے ایک مجوزہ بل تیار کیا ہے جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ MDCAT میرٹ کو 65 فیصد سے کم کرکے 50 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے سمری صوبائی کابینہ نے منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ کو جمہ کروائی ہے۔ سندھ کے میڈیکل اورڈینٹل کالجوں میں داخلے اجازت کے بعد اگلے ماہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے20 اکتوبر کو میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ وفاقی حکومت کے زیر کنٹرول پی ایم سی کو نظرانداز کرنے کے لیے اپنا میڈیکل کمیشن بنائیں گے،"ہم سندھ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے قیام کے لیے ایک بل تیار کر رہے ہیں، جسے جلد ہی صوبائی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا" ہم چاہتے تھے کہ ہماری صوبائی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل فیڈرل کونسل کا ایک باب بنے، لیکن اب جب کہ پی ایم سی قائم ہو چکی ہے، ہمارے پاس سندھ میں میڈیکل اور ڈینٹل ایجوکیشن کو چلانے کے لیے اپنی کونسل بنانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے،"

مزید پڑھیئے: اومیکرون ویریئنٹ: پاکستان میں اسکول بند نہیں ہوں گے،شفقت محمود
سندھ حکومت اور وفاقی حکومت پی ایم سی اور ایم ڈی سی اے ٹی ٹیسٹنگ سسٹمز پر متضاد ہیں، جس کاپچھلا دعویٰ کرتا ہے کہ "نصاب اور امتحانی طریقوں میں فرق کی وجہ سے چھوٹے صوبوں کے طلباء کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو