اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کا اعلان ہوتے ہی کتابوں، اسٹیشنری اور یونیفارمز کی قیمتوں میں اضافہ
اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کا اعلان ہوتے ہی کتابوں، اسٹیشنری اور یونیفارمز کی قیمتوں میں اضافہ
اسکول دوبارہ کھلنے کا اعلان ہوتے ہی والدین نے اپنے بچوں کے لیے ضروری اسٹیشنری، کتابیں اور یونیفارمز وغیرہ کی خریداری کے لیے بازار کا رخ کیا تو وہ اسٹیشنری اشیاء اور کورس کے سامان کی قیمتیں سن کر دم بخود رہ گئے۔
بازاروں میں اسٹیشنری اور اسکولوں کو فراہم کی جانے والی اشیا کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے کیونکہ تقریباً چھ ماہ کی طویل بندش کے بعد تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے دوبارہ کھلنے کے لیے تیار ہیں جو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے بند کئے گئے تھے۔
طلبا نے والدین سے اپنے تعلیمی سال کے لیے نئی اشیاء لینے کا مطالبہ کیا تو والدین نے کتابیں، اسٹیشنری اور دیگر اشیا کی خریداری کے لیے بازاروں کا رخ کیا، راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں اسٹیشنری اور دیگر دکانوں میں والدین اور بچوں کا رش نظر آیا۔ تاہم نصاب کی کتابوں، کاپیوں، وردیوں، بیگ اور دیگر متعلقہ اشیاء کے اضافہ شدہ نرخوں کا پتہ لگنے کے بعد والدین کو شدید قسم کا دھچکا لگا۔
ایکسپریس ٹریبیون کے ایک سروے کے دوران یہ مشاہدہ کیا گیا کہ کاپیوں اور رجسٹروں کے ساتھ نئی کورس کی کتابوں کی قیمتوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس سے پہلے دو سو اسی صفحات پر مشتمل ایک کاپی جو کہ 50 روپے میں فروخت ہورہی تھی اب اس کی قیمت 70 روپے کردی گئی ہے جبکہ 560 صفحوں کی کاپی کی قیمت میں 100 فیصد اضافے کے ساتھ 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ اسی طرح مختلف سائز اور معیار کے رجسٹر دو یا ڈھائی سو روپے میں دستیاب تھے۔
دکانداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ معیشت میں مجموعی افراط زر کی وجہ سے اسکیل، ای ریزر اور اسٹیشنری باکس سمیت ضروری اسٹیشنری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ تمام درآمدی سامان ، خاص طور پر اسکول بیگز اور پینسل باکس کی قیمتیں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے باعث بڑھی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کپڑے کی تیاری کی لاگت میں اضافے کی وجہ سے اسکول یونیفارمز بھی مہنگی ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب والدین کا کہنا ہے کہ وہ پرائیویٹ اسکولز کی طرف سے کورونا وائرس اور ڈینگی فنڈز کے نام پر نئے چارجز لگانے کی وجہ سے سخت مالی بوجھ سے دوچار ہوگئے ہیں۔
نجی اداروں نے وبائی صورتحال کے دوران ہونے والے اپنے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے داخلہ فیسوں میں من مانا اضافہ کیا ہے۔
(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 9 ستمبر 2020 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)