پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے 100 نصابی کتب پر پابندی لگا دی
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے 100 نصابی کتب پر پابندی لگا دی
پنجاب کے نصاب اور ٹیکسٹ بک بورڈ نے 100 کے قریب نصابی کتب کی نشاندی کرنے کے بعد ان کتابوں کو تعلیمی اداروں میں پڑھانے سے منع کیا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اسلامی تعلیمات اور نظریہ پاکستان کے منافی ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے تعلیم اور صحت کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی
پی سی ٹی بی کے مینیجنگ ڈائریکٹر منظور ناصر نے ایک میٹنگ میں کہا کہ یہ نصابی کتب بہت سے نجی تعلیمی اداروں میں پڑھائی جارہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بورڈ نے 10،000 سے زیادہ ایسی متنازع درسی کتابیں حاصل کی ہیں جو نجی اسکولوں اور کالجوں میں پڑھائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کتابوں میں موجود متن کی جانچ پڑتال کے لیے 30 کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور اب تک کمیٹی کی جانب سے100 کے قریب کتابوں میں غیر اخلاقی اور غلط معلومات پر مبنی مواد شامل ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: فیڈرل بورڈ نے خصوصی امتحانات 2020 کی ریجسٹریشن شیڈول کا اعلان کردیا
بورڈ کا کہنا ہے کہ غیر اخلاقی مواد پر مبنی کتب 31 ناشروں کی جانب سے شائع کی گئی ہیں جن میں آکسفورڈ، کیمبرج، لنکس انٹرنیشنل، پیراگون اور دیگر شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کا بغیر امتحانات کے طلباء کو اگلی جماعتوں میں ترقی دینے کا اعلان
کمیٹی نے نشاندہی کی ہے کہ کچھ کتابیں نظریہ اسلام اور پاکستان کے منافی بھی ہیں جبکہ کچھ کتابوں میں متنازع مواد ہے جس میں صحابہ کرام کی توہین، علامہ اقبال اور قائد اعظم کی غلط تاریخ پیدائش بھی شامل ہے، جبکہ کچھ کتابوں میں پاکستان کے نقشے پر کشمیر کا وجود نہیں ہے جو پاکستان کی قومی سالمیت کے خلاف ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت نے 71 اسکولز 10 سال کے لئے آؤٹ سورس کردیے
کمیٹی نے کہا کہ ان متنازع کتابوں میں شامل کچھ مشمولات ایسے بھی ہیں جو طلباء کو جرائم کی راہ پر ڈالنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے آن لائن داخلہ فارم جاری
کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ دس ہزار کتابوں کی چھان بین کا عمل چھ ماہ کے عرصے میں مکمل کرلیا جائے گا۔