پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافے اور گرمیوں کی چھٹیاں نہ دینے کے خلاف احتجاج
پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافے اور گرمیوں کی چھٹیاں نہ دینے کے خلاف احتجاج
پشاور میں پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافے اور گرمیوں کی چھٹیاں نہ دینے کے خلاف اسٹوڈنٹس کے والدین سڑکوں پر نکل آئے اور فیسوں میں کیے گئے حالیہ اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
جمعرات کے روز پشاور پریس کلب کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج کرنے والے والدین نے اسکول مالکان سے مطالبہ کیا کہ وہ اسکول کی فیسوں میں ریلیف فراہم کریں اور گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان بھی کریں۔
یونین کے قانونی مشیر ایڈوکیٹ عباس سنگین اور ترجمان شاہد نیازی کے ہمراہ والدین کی یونین کے صدر عالم زیب خان اور پی پی پی کی سابق ایم پی اے مہر سلطانہ نے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسٹوڈنٹس اور والدین کے مسائل حل کریں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سرکاری اسکولوں نے موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کردیا ہے لیکن نجی اسکولوں نے اپنی کلاسیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
والدین کی یونین کے صدر عالمزیب خان نے کہا کہ
ہم وزیر تعلیم اور ایم ڈی پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے استعفوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔ یہ طلباء اور ان کے والدین کے ساتھ ناانصافی ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ شدید گرمی کے باعث بچے بے ہوش ہورہے ہیں مگر پرائیویٹ اسکولوں کی انتظامیہ طلبا کی فلاح و بہبود پر توجہ نہیں دے رہی کیونکہ ان کی واحد ترجیح پیسہ ہے۔
احتجاج کرنے والے والدین نے اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ان کا اگلا مظاہرہ وزیراعلیٰ کے گھر سے باہر ہوگا۔