اب پیپرز لیک نہیں ہوں گے، پی پی ایس سی نے آن لائن سسٹم شروع کردیا
اب پیپرز لیک نہیں ہوں گے، پی پی ایس سی نے آن لائن سسٹم شروع کردیا
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی مدد سے پنجاب پبلک سروس کمیشن (پی پی ایس سی) نے پیپرز لیک ہونے کی روک تھام کے لیے ایک نیا آن لائن سسٹم قائم کیا ہے۔
تازہ ترین خبر: طلباء کو اس سال گرمیوں کی چھٹیاں کا ہوم ورک نہیں ملے گا
تفصیلات کے مطابق پی پی ایس سی کے بنائے گئے اس سسٹم میں سوالات کے پچھلے ڈیٹا کو پنجاب حکومت کی ہدایات پر نئے ڈیٹا بیس سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ڈیٹا چوری روکنے کے لیے افسران اور ورکرز کو سخت ایس او پیز دیے گئے ہیں جس کے تحت کسی کو بھی پی پی ایس سی آفس میں اسٹوریج ڈیوائسز لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ملازمین اور افسران کے ڈیوٹی شیڈول میں بھی کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ پی آئی ٹی بی کی مدد سے پی پی ایس سی نےاشارہ دیا ہے کہ رازداری کو برقرار رکھنے کے لیے اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
نیوز الرٹ: گورنمنٹ اسکول میں طالبات کے ڈانس کی ویڈیو وائرل، پرنسپل معطل
یہ خبر مسابقتی امتحانات کی انچارج صوبائی ایجنسی کے پیپر لیک ہونے کی بار بار رپورٹس پر ہلچل مچانے کے بعد سامنے آئی ہے۔ پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے گزشتہ سال مارچ میں پیپر لیک کیس کے سلسلے میں سات افراد کو گرفتار کیا تھا۔ ملزمان نے مبینہ طور پر کوئسچن پیپرز لیک کرنے پر آٹھ لاکھ روپے رشوت لی تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار گینگ کے چارارکان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے نہ صرف تحصیلدار کے امتحان کے سوالیہ پرچے لیک کیے بلکہ انسپکٹر اور اے سی ای کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر، کیمسٹری، تعلیم اور دیگر عہدوں کے لیکچررز کے لیے بھی پرچے لیک کیے تھے۔