طلباء کو پڑھانے کے لیے اب کچھ نہیں بچا، اساتذہ

طلباء کو پڑھانے کے لیے اب کچھ نہیں بچا، اساتذہ

طلباء کو پڑھانے کے لیے اب کچھ نہیں بچا، اساتذہ

اساتذہ اگلے درجات میں ترقی پانے والے طلباء کے اسسمنٹ پیپرز کی مارکنگ میں مصروف ہیں۔

 

فیڈرل اسکولوں میں تدریسی عمل تعطل کا شکار ہو گیا ہے کیونکہ اساتذہ طلباء کے اسسمنٹ پیپرز کی مارکنگ کرنے میں مصروف رہتے ہیں، جو اگلے گریڈز میں ترقی کے منتظر ہیں۔

اساتذہ کرام نے بدھ کے روز اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ وہ زیادہ تر وقت پیپرز کی جانچ پڑتال میں صرف کرتے ہیں جبکہ نصاب مکمل ہونے کے بعد نتائج کا اعلان ہونے تک پڑھانے کے لیے کچھ نہیں بچتا ہے۔

وفاقی تعلیمی اداروں کے طلباء کو دوسرے صوبوں کی طرح گرمیوں کی تعطیلات نہیں دی گئیں۔ وہ ابھی بھی صبح 7 بجے سے 11 بجے تک اسکول جا رہے ہیں جبکہ اساتذہ تشخیصی پرچوں کی جانچ پڑتال میں مصروف ہیں اور جب تک کہ طلباء کو اگلے گریڈ میں ترقی نہیں دی جاتی تب تک نیا نصاب نہیں پڑھایا جاسکتا۔

 

مزید پڑھئے: تئیس طلباء میٹرک امتحان میں چیٹنگ کرتے ہوے پکڑے گئے

 

ایکسپریس ٹربیون سے گفتگو کرتے اساتذہ نے کہا کہ طلباء کو بلاجواز اسکولوں میں بلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹوڈنٹس نے فائنل ٹیسٹ دیئے ہیں اور ان کی تشخیص کے بعد ہی اگلی جماعتوں میں ترقی کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔

دوسری طرف والدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دوسرے صوبوں کی طرح وفاقی سرکاری اداروں میں بھی موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کرے۔ اانہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی گرم موسم میں انہیں اپنے بچوں کو اسکول لانا اور لے جانا پڑے گا۔

رابطہ کرنے پر فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اکرام ملک نے بتایا کہ اسکولوں میں سالانہ امتحانات منعقد نہیں کروائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرچے محض تشخیصی تھے جس کے نتائج سے اس بات کا اندازہ کیا جائے گا کہ آیا طلبہ اگلی جماعت میں تعلیمی لحاظ سے ایڈجسٹ کرسکیں گے یا نہیں۔

ڈی جی نے دعویٰ کیا کہ تمام تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کا عمل جاری ہے اور ایسے اسکولوں کی نشاندہی کرنے کو بھی کہا گیا ہے جہاں ایسا نہیں ہو رہا۔

(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی آٹھ جولائی 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو