وزارت تعلیم کی کیمبرج کے طلباء کے لیے اضافی نمبروں کی منظوری
وزارت تعلیم کی کیمبرج کے طلباء کے لیے اضافی نمبروں کی منظوری
وفاقی وزارت تعلیم نے اس سال پاکستان میں 2021 کے امتحانات میں شرکت کرنے والے کیمبرج کے طلباء کو لوکل بورڈز کے انداز میں اضافی نمبر دینے کا فیصلہ کیا ہے، انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین کیمبرج کے طلبہ کو ان مساوی نمبروں سے نوازے گی۔
تاہم ، اضافی نمبروں کی سہولت صرف ان طلباء کو دی جائے گی جو صرف اے اور او لیول میں ’اے اسٹار‘ گریڈ حاصل کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ کیمبرج کے دوسرے گریڈ کے طلباء پر لاگو نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیئے: اسکول دوبارہ کھلنے پر سندھ میں طلباء کو کووڈ ویکسین لگائی جائے گی
کورونا وائرس کی وجہ سے، جہاں پاکستانی تعلیمی بورڈز صرف اختیاری مضامین کا امتحان لے رہے تھے، پاکستان میں کام کرنے والے بین الاقوامی بورڈز کو بھی اپنے طلباء کے لیے ایسا کرنے کی اجازت تھی۔
طلبہ کو 12 اضافی نمبر دینے کا فیصلہ آئی بی سی سی کی مساوات کمیٹی کے کراچی میں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت آئی بی سی سی کے چیئرمین ڈاکٹر شوکت حیات نے کی۔
میٹنگ کے بعد کمیٹی کے ایک رکن نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اے اور او لیول کے اختیاری مضامین میں ’اے اسٹار‘ گریڈ حاصل کرنے والے طلباء کو اضافی 12 نمبر دیئے جائیں گے۔
مزید پڑھیئے: اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے عمل میں حکومت مدد کرے گی: وزیر اعظم عمران خان
جس سے طالب علم کے نمبروں کا فیصد تین سے چار فیصد تک بڑھ جائے گا اور 'اے اسٹار' کے نمبر 93 سے 94 فیصد تک جائیں گے۔
آئی بی سی سی کے سیکریٹری ڈاکٹر غلام علی ملاح نے کہا کہ اس فیصلے پر صرف اس سال عمل درآمد کیا جائے گا اور اسے اوسط قدر کہا جاتا ہے۔
اس فیصلے سے کیمبرج میں پڑھنے والے پاکستانی طلباء مقامی بورڈ کے طالب علم کے انداز میں اضافی نمبر لے کر میڈیکل اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے اضافی نمبر حاصل کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ اس سال پورے پاکستان میں لوکل بورڈز کے طلبہ کے اختیاری مضامین کے پرچے لیے جا رہے ہیں اور ان مضامین میں حاصل کردہ نمبر لازمی مضامین میں ظاہر ہوں گے جس کے بعد لوکل بورڈ کے طلباء کو پانچ فیصد اضافے کے مارکس دیے جائیں گے۔
آئی بی سی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، اجلاس میں کورونا کے پیش نظر ایکولین کے حصول سے متعلق مسائل پر غور کیا گیا اور ان کے مستقل اور پائیدار حل کے لیے تجاویز اور فیصلے کمیٹی کے ارکان کی مشاورت سے کیے جائیں گے