ملالہ فنڈ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کرے گا
ملالہ فنڈ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کرے گا
وفاقی وزارت تعلیم، وفاقی سیکرٹری ناہید درانی اور ملالہ فنڈ کے پروگرام ڈائریکٹر، پاکستان جاوید احمد ملک کے درمیان اسلام آباد کے گرلز ہائی اسکولوں میں اسٹیم ایجوکیشن کے فروغ کی غرض سے ایک ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
ملالہ فنڈ نے گزشتہ ماہ پاکستان میں اپنے دفتر کا آغاز کیا تھا جس کے تحت یہ پہلا پروگرام ہے جو لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کرے گا۔
ملالہ فنڈ کے پاکستان میں پروگرام ڈائریکٹر جاوید ملک کا کہنا ہے کہ ملالہ فنڈ ملک میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے کام کرنے کی خواہش رکھتا تھا۔ ہم حکومت پاکستان کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے ہمیں اس تعاون کی پیشکش کی، ہم اپنے کام کو طویل مدت تک وسعت دینے اور ملک بھر کے اسکولوں کو سپورٹ کرنے کے لیے مضبوط قومی شراکت داری قائم کرنے کے منتظر ہیں۔
مزید پڑھئیے: لڑکیوں کو اسکول جانے دیں، ملالہ یوسفزئی کا طالبان سے مطالبہ
جاوید ملک کا کہنا تھا کہ یہ ایک جرات مندانہ اورجوش و جذبے سے بھرپور منصوبہ ہے، ہم وزارت تعلیم، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اسے کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ہم لڑکیوں کی قوت اور قائدانہ صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں اور ملک بھر کی لڑکیوں کے لیے 12 سال تک مفت اور محفوظ معیاری تعلیم تک رسائی کو بہتر بنانا چاہتے ہیں جس سے انہیں کامیابی کے لیے بہترین راستے کا انتخاب کرنے میں مدد ملے گی۔
اسٹیم ایجوکیشن فار گرلز کے عنوان سے یہ اقدام پاکستان کی وفاقی حکومت کے ساتھ ملالہ فنڈ کی پہلی اسٹریٹجک شراکت داری ہے۔
اگلے پانچ سال کے دوران ملالہ فنڈ وزارت تعلیم کو تکنیکی مدد، کمیونیکیشن سپورٹ فراہم کرنے اور ایک قومی اسٹیم پالیسی اور آپریشنل فریم ورک تیار کرنے میں مدد کرے گا۔ اس پروگرام کا مقصد پاکستان میں واقع لڑکیوں کے 13,000 سرکاری ہائی اسکولوں تک پہنچنا ہے جس سے تمام طلباء کو فائدہ پہنچے گا، اس پروگرام میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنا شامل ہے۔
مزید پڑھئیے: ملالہ یوسفزئی ایپل کے ساتھ مل کر نئے ڈرامے، دستاویزی فلمیں بنائیں گی
ملالاہ فنڈ کے اس اقدام سے معاشرے میں لڑکیوں کے کردار اور تاثر کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی تاکہ وہ حکومت پاکستان کی پالیسی اور وفاقی وزارت کے وژن کے مطابق قومی ترقی میں زیادہ پر اعتماد اور قائدانہ کردار ادا کر سکیں۔
پاکستان میں پچھلے کچھ برسوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے خاصے اقدامات کیے گئے ہیں تاہم اب بھی 12 ملین لڑکیاں اسکولوں سے باہر ہیں، ایک اندازے کے مطابق صرف 13 فیصد لڑکیاں نویں جماعت تک پہنچ پاتی ہیں۔ 2014 سے ملالہ فنڈ نے پاکستان کی مقامی تنظیموں میں 7.5 ملین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ملالہ فنڈ نے معیاری تعلیم، دیہی علاقوں میں اسکولوں کے بہتر بنیادی ڈھانچے اور وسیع تر ڈیجیٹل شمولیت پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔