مخنث افراد کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیے ایوننگ اسکولز قائم کیے جائیں گے

مخنث افراد کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیے ایوننگ اسکولز قائم کیے جائیں گے

مخنث افراد کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیے ایوننگ اسکولز قائم کیے جائیں گے

 

حکومت کی جانب سے تیسری صنف کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی این جی اوز کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی غرض سے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔

ٹرانسجینڈر برادری کو ترقی اور کامیابی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کی غرض سے جنوبی پنجاب کے محکمہ تعلیم نے ایک پائلٹ پراجیکٹ کا اعلان کیا ہے جس سے ٹرانسجینڈر افراد کو شام کے اوقات میں اسکول جانے کی سہولت ملے گی۔

اس سلسلے میں سیکریٹری تعلیم احتشام انور نے اپنے دفتر میں محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کے ایک اجلاس کے دوران ٹرانسجینڈر برادری کے لیے ہونے والی اس پیشرفت اور شراکت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

ان کا خیال تھا کہ چوتھی سے آٹھویں جماعت تک کے پاکستان اسٹڈیز کے نصاب میں صنفی علوم شامل کیے جائیں جس کے لیے یکساں قومی نصاب کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے رجوع کیا جائے گا۔

احتشام انور نے ڈی پی آئی (ایلیمنٹری) طاہرہ پروین، ڈپٹی سیکریٹری (سیکنڈری) خواجہ مظہرالحق، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے سی ای او شمشیر خان، حنا چوہدری اور عائشہ نامی ٹرانس جینڈر پر مشتمل ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی ہے، جس نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایم فل ڈگری حاصل کی ہے۔

سیکریٹری تعلیم نے بتایا کہ ٹاسک فورس تیسری صنف کی کمیونٹی کے لیے کام کرنے والی این جی اوز کے ساتھ ہم آہنگی، نصاب کی تجویز، اسکولوں کی جگہ اور وقت کے ساتھ ساتھ وسیلہ اور ہیلتھ کارڈز کی دستیابی کی جانچ پڑتال کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ٹرانس جینڈر افراد سماجی تعصب اور دیگر متعلقہ مشکلات کی وجہ سے اسکولوں سے رجوع نہیں کرتے

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو