جی سی یو کا خواجہ سرا طلباء کو داخلہ دینے کا اعلان
جی سی یو کا خواجہ سرا طلباء کو داخلہ دینے کا اعلان
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) لاہور نے خواجہ سرا برادری کے طلباء کو داخلے کی پیش کش کرتے ہوئے ایک انوکھا اور اہم اقدام اٹھایا ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک میں خواجہ سرا برادری کی موجودگی اور تعلیم تک رسائی کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے جی سی یو لاہور کی تاریخ میں پہلی بار ٹرانس جینڈر برادری کے لیے داخلوں کا آغاز کیا جائے گا۔ ان ٹرانس جینڈر طلباء کو یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں داخلہ دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: جاپان نے پاکستانی طلبا کے لیے گرانٹ میں تیس لاکھ امریکی ڈالرز کا اضافہ کردیا
اطلاعات کے مطابق جی سی یو لاہور نے اپنے بیچلر پروگرامز میں ٹرانس جینڈر طلباء کو انفرادی نشستیں الاٹ کردی ہیں تاکہ اعلیٰ تعلیم کے حصول میں ان کی مدد کی جاسکے اور پسماندہ طبقے کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی حاصل ہوسکے۔ جی سی یو لاہور کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر زیدی نے ایکسپریس میڈیا کو بتایا کہ یونیورسٹیز تبدیلی کے عمل کو فروغ دینے والی ہیں اور جی سی یو معاشرے کے دیگر اداروں کے لیے ایک معیار کی حیثیت سے کام کرے گی، جہاں ٹرانس جینڈر طلباء کو وکیل، ڈاکٹر، انجینئر، بیوروکریٹس اور سیاستدان کے طور پر قبول کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معاشرے کو اس مرحلے میں تعلیم اور اصلاح کی ضرورت ہے جہاں والدین اپنے ٹرانس جینڈر بچوں کو قبول کرتے ہیں اور ان سے پیار کرتے ہیں اور ان کو اسی طرح کی کوششوں اور توجہ کے ساتھ پالنا چاہتے ہیں جیسے وہ اپنے نارمل بیٹوں اور بیٹیوں کو پالتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ میں دو یا اس سے کم مضامین میں فیل ہونے والے طلباء کو پاس کرنے کی پالیسی منظور
سید اصغر زیدی نے مزید کہا انہیں یقین ہے کہ ٹرانس جینڈر طلباء کے لیے اعلیٰ تعلیم تک رسائی کے مواقع میں اضافہ اس تبدیلی کا ایک لازمی جزو ہوگا۔
انہوں نے پسماندہ طبقے کے لیے اسکولوں اور دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں تک رسائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک منفرد اقدام اور تبدیلی کی لہر کا اہم حصہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے چانسلر اور اکیڈمک کونسل کے ممبرز سے ٹرانس جینڈر طلبا کے لیے خصوصی نشستیں مختص کرنے کے اس فیصلے کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔