تعلیمی اداروں کے دوبارہ کھلنے کا بڑا فیصلہ آج ہوگا
تعلیمی اداروں کے دوبارہ کھلنے کا بڑا فیصلہ آج ہوگا
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، صوبائی وزرائے تعلیم کے ہمراہ ، صورتحال کا تجزیہ کرنے کے بعد تعلیمی اداروں کے دوبارہ کھولنے کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے آج ایک جائزہ اجلاس منعقد کریں گے۔
نومبر میں ملک میں کورونا وائرس کے تناظر میں تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے تھے۔
بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس (آئی پی ای ایم سی) ساڑھے گیارہ بجے پی ایس ٹی میں منعقد ہوگی، جہاں تعلیمی اداروں کو تین مراحل میں دوبارہ کھولنے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: اسکول دوبارہ کھلنے کا فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں ہوگا، شفقت محمود
اس سے قبل ، وزارت تعلیم نے 26 جنوری 2020 سے 10 جنوری 2021 تک نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی ہدایت پر ملک بھر کے مدارس سمیت تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیا تھا۔
تاہم پنجاب اور سندھ کے صوبائی وزرائے تعلیم اس تجویز کردہ تاریخ پر انسٹی ٹیوٹس کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے کے بارے میں مطمعن نہیں ہیں کیونکہ کورونا وائرس کا خطرہ ابھی بھی ملک بھر میں جاری ہے اور اس وائرس کے پھیلاؤ میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے اساتذہ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا تھا کہ 11 جنوری کو اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کا امکان غیر متوقع ہے کیونکہ وائرس کی صورتحال واضح نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: 2020 تعلیم کے لیے بدترین سال تھا، صدر اے پی پی ایس سی اے
دوسری طرف وزیر تعلیم سندھ نے بھی کہا تھا کہ اسکولوں کی بندش میں توسیع کی جاسکتی ہے کیونکہ ایک بار پھر صوبے میں کورونا وائرس کے مثبت واقعات اور اموات کی ایک بڑی تعداد رپورٹ ہوئی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ حکومت اور نجی اسکولوں کی سپریم کونسل کے درمیان تعطل برقرار رہا کیونکہ یہ ادارہ 11 جنوری تک تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے اپنے فیصلے پر قائم تھا۔
آج کے اجلاس کے ایجنڈے میں درج ذیل امور شامل ہیں:
نیشنل ہیلتھ سروسز منسٹری تمام صوبوں، علاقوں میں صحت کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال کی رپورٹ پیش کرے گی۔
تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنا۔
اسکول اور تعلیمی بورڈ کے امتحانات مئی، جون 2021 میں ہوں گے۔
موسم بہار اور موسم گرما کی تعطیلات میں کمی اور 2021 ، 22 کے تعلیمی سیشن کا آغاز۔
مشترکہ مفادات کونسل کے موجودہ این سی ایچ ڈی اور بی ای سی ایس اسکولوں کی منتقلی اور مجوزہ قومی تعلیم کی پالیسی کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی بات چیت ہوگی