سندھ میں تعلیم کا بُرا حال،12 قائم مقام وائس چانسلرز جامعات چلانے لگے
سندھ میں تعلیم کا بُرا حال،12 قائم مقام وائس چانسلرز جامعات چلانے لگے
سندھ کا اعلیٰ تعلیمی نظام ایڈہاک بنیادوں پر چلایا جارہا ہے، پیر کے روز سندھ کے ایک ادارے میں ایک اور عبوری وائس چانسلر کا تقرر کیا گیا، جس سے صوبے کی یونویرسٹیز میں قائم مقام وائس چانسلرز کی مجموعی تعداد 12 ہو گئی۔
وائس چانسلر ڈاکٹر مدد علی شاہ کو ان کی پہلی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد دوسری مدت ملازمت کی پیشکش نہیں کی گئی۔ شعبہ بورڈز اینڈ یونیورسٹیز کے سیکشن آفیسر کمال احمد کے مطابق سندھ یونیورسٹی کے کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نور احمد شیخ کو وائس چانسلر کا منصب دیا گیا ہے۔ دوسری جانب سندھ یونیورسٹی کراچی، اروڑ یونیورسٹی سکھر، یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی خیرپور، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی، داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی، لیاری یونیورسٹی، اینیمل یونیورسٹی سکرنڈ، لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی، مہران انجینئرنگ یونیورسٹی، شہید اللہ بخش یونیورسٹی جامشورو، آئی بی اے سکھر اور ویمن یونیورسٹی سکھرمیں فی الحال کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے۔
کئی ماہ سے سرچ کمیٹی کی جانب سے منتخب کیے جانے کے باوجود سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز جن میں سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، حیدرآباد بورڈ آف ایجوکیشن، میرپور خاص تعلیمی بورڈ، سکھر بورڈ آف ایجوکیشن اور نواب شاہ بورڈ آف ایجوکیشن شامل ہیں، میں کوئی مستقل چیئرمین نہیں ہے۔