سندھ کی دو میڈیکل یونیورسٹیز میں وی سیز کی تقرری تاخیر کا شکار، اںٹرویوز ملتوی
سندھ کی دو میڈیکل یونیورسٹیز میں وی سیز کی تقرری تاخیر کا شکار، اںٹرویوز ملتوی
لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو اور لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کے عہدوں کے لئے 13 امیدواروں کے انٹرویو ایک مخصوص امیدوار کا نام نہ شامل کیئے جانے کے باعث ملتوی کردئیے گئے ہیں۔
یہ انٹرویوز جمعہ 9 دسمبر کو ہونے تھے اور امیدواروں کو انٹرویو کے خط بھی ڈاک سے موصول ہوگئے تھے۔
جن 13امیدواروں کو اہل قرار دیا گیا ان میں ڈاکٹر علی اکبر بھنڈ ، ڈاکٹر بیکا رام، ڈاکٹر اکرام الدین اجن، ڈاکٹر خالد تالپور، ڈاکٹر عزیز اجن، ڈاکٹر مہرالنساء، ڈاکٹر صغریٰ، ڈاکٹر ذولفقار سومرو، ڈاکٹر اکبر سیال، ڈاکٹر سیف اللہ جامڑو، ڈاکٹر صفدر علی شیخ، ڈاکٹر اقبال آفریدی، ڈاکٹر قربان علی راہو اور معین انصاری شامل تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سرچ کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر طارق رفیع کی زیرصدارت اجلاس میں 30سے زائد امیدواروں کی درخواستوں کا جائزہ لیا گیا اور دونوں جامعات کے لئے 13امیدواروں کو اہل قرار دیا گیا گیا۔
اجلاس میں، سیکریٹری بورڈ مرید راہموں ڈاکٹر نوشاد شیخ، ڈاکٹر سعید قریشی، اسپیشل سیکریڑی برائے کالج ایجوکیش عبدالعلیم لاشاری جن کا 3 دسمبر کو بطور کمشنر نوابشاہ تبادلہ ہوچکا ہے، نے شرکت کی تھی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ کمیٹی کے جن اراکین نے وائس چانسلر کے عہدے کے امیدواروں کی جانچ کی، ان میں ایک رکن بھی پی ایچ ڈی نہیں تھا۔
ذرائع کے مطابق لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کا معاملہ پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہے اور یونیورسٹی دو ماہ سے قائم مقائم وی سی سے بھی محروم ہے جب کہ محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے دئیے گئے وائس چانسلرز کے اشتہار پر بھی سندھ ہائیکورٹ میں مقدمہ دائر کیا جاچکا ہے اور نوٹس بھی جاری ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ ملک کے دیگر صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت، بلتستان اور وفاق میں وائس چانسلر کی عمر کی حد 65برس ہے مگر سندھ میں اسے 62سال کردیا گیا ہے۔