پانچ روزہ کراچی انٹرنیشنل بک فیئر کا ایکسپو سینٹر میں آغاز
پانچ روزہ کراچی انٹرنیشنل بک فیئر کا ایکسپو سینٹر میں آغاز
سندھ کے وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے جمعرات کے روز ایکسپو سینٹر کراچی میں پانچ روزہ 16ویں کراچی بین الاقوامی کتاب میلے 2021 کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریب میں سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق، معروف ادیب انور مقصود، مصنفہ فاطمہ حسن، مصنفہ شاہدہ حسن، صدر آرٹس کونسل، نجی ادارے کے ڈائریکٹر منسوب حسین صدیقی، مصنف اور صحافی محمود شام اور سفارت کاروں کی ایک بڑی تعداد مہمانوں میں شامل تھی۔
اس کتاب میلے کے پہلے دن ہزاروں افراد نے ایکسپو سینٹر کا دورہ کیا، جن میں اسکول اور کالج کے طلباء بھی شامل تھے۔
وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے اپنی تقریر میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ وفاقی حکومت کو خط لکھ کر کاغذ پر ٹیکس چھوٹ دینے کی درخواست کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاغذی ٹیکس کے خاتمے کے لیے سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے مگر ہارڈ کاپی کی شکل میں کتاب پڑھنے کا لطف لاجواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کی وجہ سے پچھلے سال کتاب میلہ منعقد نہیں ہوسکا تھا لیکن یہ اس اس سال دوبارہ منعقد کیا جارہا ہے۔
سردار علی شاہ نے کہا کہ اسی طرح کے کتاب میلے لاڑکانہ، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی منعقد کیے جائیں گے تاکہ کتاب کلچر کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیا جاسکے۔
مزید پڑھئیے: یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں جینز اور ٹی شرٹ پر پابندی
سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کی کتابوں سے محبت کی ایک طویل تاریخ ہے، اس سے قبل وہ بطور صحافی کام کر چکے ہیں۔ ان کا ہنا تھا کہ میں ہر سال بین الاقوامی کتاب میلے میں جانے کی کوشش کرتا ہوں۔ ہر سال میں اپنے بچوں کو یہاں لاتا ہوں اور اپنی پسند کی کتابیں خریدتا ہوں۔
کراچی انٹرنیشنل بک فیئر کے چیئرمین عزیز خالد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اچھی اور معیاری کتابوں کی اشاعت اسی صورت میں ممکن ہوگی جب کم قیمت اور اعلیٰ معیار کے کاغذ کی فراہمی ہو۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس سلسلے میں دو آپشنز ہیں، یا تو درآمد شدہ کاغذ پر لیوی کو ہٹا دیں یا مقامی طور پر معیاری اور سستا کاغذ بنائیں۔