طلبا کا وزیرتعلیم شفقت محمود سے اسکول بند رکھنے پر اصرار
طلبا کا وزیرتعلیم شفقت محمود سے اسکول بند رکھنے پر اصرار
ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز کی صورتحال کے درمیان بہت سارے طلباء نے سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر تعلیم سے تعلیمی اداروں کو مزید کچھ عرصے تک بند رکھنے کی درخواست کی ہے۔
بدھ کے روز سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ شفقت محمود کے ساتھ 23،000 سے زائد طلبا نے اسکول بند رکھنے کا ٹرینڈ شروع کیا اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے شکایت کی کہ گذشتہ مہینے ملک میں کورونا وائرس کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے باوجود حکومت تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے نظریے پر سوچ بچار کر رہی ہے جو کہ کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے۔
ایک سوشل میڈیا صارف ملک فرہاد نے حکومت سے پوچھا کہ ایک دن میں 3100 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں تو ایسی صورتحال میں پھر کیوں تعلیمیی ادارے کھولے جائیں۔
یونیورسٹی کے ایک اور طالب علم نے شکایت کی کہ جب آخری سیمسٹر میں تمام کلاسز آن لائن کرائی گئیں تو اساتذہ کی طرف سے بھی متعدد مسائل کی نشاندہی کی گئی۔ پھر بھی، طلبا کے لیے جسمانی طور پر امتحانات میں حاضر ہونے کا مطالبہ غیر منصفانہ ہے۔ سوشل میڈیا صارف نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ طلبا کو انٹرنیٹ کنکشن کی پریشانی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے آن لائن امتحانات لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے وزیر تعلیم کو مطلع کیا کہ اس کا ایک رشتہ دار اپنے بیٹے کی وجہ سے انفیکشن کا شکار ہوگیا جو اس جان لیوا معتدی وائرس کے خدشے کے باوجود یونیورسٹی گیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اب اس شخص کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا ہے، اس کا ذمے دار کس کو قرار دیا جائے؟
دوسری جانب کچھ طلبہ نے سرد موسم کو جواز بناتے ہوئے کہا کہ موسم خاصا ٹھنڈا ہے اور اس وقت تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنا بچوں کے لیے کوئی مناسب عمل نہیں ہے۔
مریم نامی ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ کورونا کے ساتھ ساتھ سردی بھی بہت زیادہ ہے اور سردی کی وجہ سے میری والدہ مجھے کالج نہیں بھیجتی تھیں، لہٰذا تعلیمی اداروں کو کچھ عرصے تک بند ہی رہنا چاہیے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت نے 18 جنوری سے مرحلہ وار تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، کوروناوائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں حتمی فیصلے کا اعلان کل 15 جنوری (جمعے کے روز) ایک اہم اجلاس کے بعد کیا جائے گا۔