طلباء کی شفقت محمود سے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی اپیل
طلباء کی شفقت محمود سے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی اپیل
اگرچہ پاکستان میں تقریباً تین ماہ بعد ملک بھر کے تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے ہیں، تاہم بہت سارے طلباء وزیر تعلیم شفقت محمود سے اپیل کررہے ہیں کہ کیمپس بند کردیں اور آن لائن کلاسز کو جاری رکھیں۔
وفاقی وزیر تعلیم نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کیمپس میں سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا تاہم اس کے فوری بعد متعدد طلباء نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے واقعات کے درمیان کیمپس کی کلاسز میں جانے کے خیال کو رد کردیا۔
بہت سے طلباء کا خیال تھا کہ طلبا کے لیے کیمپس میں آنا قابل عمل نہیں ہے جب وہ کورونا وائرس کے وسیع خطرے میں گھرے ہوئے ہیں، اس لیے ان کا خیال ہے کہ طلباء اپنے گھروں پر سیف زون میں رہتے ہوئے بھی سیکھ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ میں طلباء کی اسکولوں میں واپسی، حاضری 50 فیصد رہی
وفاقی وزیر نے ان یونیورسٹیز کے لیے اپنی ٹوئیٹ میں کہا جو اب بھی حکومت کی ہدایات کے باوجود نہیں کھلی ہیں، آن لائن اسباق پڑھنا اچھا ہے لیکن کیمپس کی کلاسوں کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں میل جول اور بات چیت معاشرتی سلوک کو بہتر بناتی ہے اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ یونیورسٹیز کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
ایک طالب علم نے وفاقی وزیر سے شکایت کی کہ ہم نے پورا سال آن لائن لیکچرز کے ذریعے پڑھا ہے لیکن اب پی یو لاہور کیمپس کے امتحانات لے رہی ہے اس سلسلے میں آپ سے مدد کی درخواست ہے۔ بیشتر طلباء کا کہنا تھا کہ وہ اس ساری صورتحال سے بہت پریشان ہیں۔
ایک اور طالب علم نے شکایت کی کہ کورونا وائرس کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور وفاقی وزیر تعلیم کو چاہیے کہ وہ نویں سے گیارہویں جماعتوں کے لیے اسکول بند رکھیں اور طلباء کو مارچ تک آن لائن کلاسز کے ساتھ آگے بڑھنے دیں۔
بحریہ یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے بتایا کہ یونیورسٹی کے طلباء کو کیمپس کے امتحانات دینے پر مجبور کیا گیا مگر کیمپس میں کسی بھی قسم کی احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز کی پیروی نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس کے بجائے آن لائن امتحانات کا مطالبہ کرنے والے طلبا کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ اس سے قبل نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا اور پرائمری، مڈل اسکولز اور یونیورسٹیز سمیت ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔
یہاں کیہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عالمی سطح پر تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے ساتھ ہی وائرس کے پھیلاؤ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ فورم نے اس امر کا فیصلہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو کم کرنے میں مدد کے لیے کیمپس کی کلاسوں میں ایس او پیز کا سختی سے نفاذ کیا جائے گا اور طلباء گروپس کی شکل میں اسکولوں میں حاضری لگائیں گے۔