طلباء اور والدین کی ایپیٹیوڈ ٹیسٹس پر پابندی کی درخواست

طلباء اور والدین کی ایپیٹیوڈ ٹیسٹس پر پابندی کی درخواست

طلباء اور والدین کی ایپیٹیوڈ ٹیسٹس پر پابندی کی درخواست

یونویرسٹیوں میں نئے داخلوں کے لیے پریشان طلباء اور ان کے والدین نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ یونیورسٹی میں داخلوں کے لیے قابلیت کے مختلف ٹیسٹس (ایپیٹیوڈ ٹیسٹس) پر پابندی عائد کی جائے۔ والدین اور طلباء نے یونیورسٹیز میں داخلے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے حکومت سے درخواست کی ہے کہ یونیورسٹی کی انتظامیہ کو داخلوں کے لیے لیے جانے والے مختلف قسم کے اپٹیٹیوڈ ٹیسٹوں کو استعمال کرنے سے منع کیا جائے۔

مزید پڑھئیے: سندھ نے یونیورسٹی کے طلباء کے لیے بائیو میٹرک حاضری نافذ کر دی ہے

طلبہ و طبالبات اور ان کے والدین کا کہنا ہے کہ انہیں لاء ایڈمشن ٹیسٹ( ایل اے ٹی)، گریجویشن ایڈمشن ٹیسٹ (جی اے ٹی)، نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) اور نئے متعارف کرائے گئے انڈرگریجویٹ اسٹڈیز ایپٹیٹیوڈ ٹیسٹ (یو ایس اے ٹی) کے بہانے لوٹا جا رہا ہے۔

والدین نے زور دیا ہے کہ حکومت یا تو اس پریکٹس کو ختم کرے یا کم آمدنی والے طلباء کے لیے اگر مفت نہیں تو اسے سستا ضرور بنائے۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام ٹیسٹوں کی قیمت ادا کرنا، جس کی حد ایک ہزار سے دو ہزار روپے تک ہے غریب والدین کے لیے کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ کچھ طلبہ کے والدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہزاروں نوجوان اپنی پہلی کوشش میں یہ ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں جبکہ غریب والدین کو سرکاری اور نجی کالجوں میں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے بار بار فیسیں ادا کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

سرکاری اندازوں کے مطابق، حالیہ لاء ایڈمشن ٹیسٹ( ایل اے ٹی) میں 50 ہزار سے زائد امیدواروں نے ملک بھر کے لاء اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے درخواستیں دیں۔ ان میں سے 20,000 سے کچھ زیادہ نے امتحان پاس کیا۔ ناکام ہونے والے بہت سے طلباء دوسری بار کوشش کر رہے تھے اور کچھ تیسری بار بھی کوشش کر رہے تھے۔ یہاں تک کہ وہ لوگ جو یونویرسٹیز میں قبول کر لیے جاتے ہیں اور اپنی ڈگری مکمل کر لیتے ہیں، انہیں اپنی قانونی ڈگری حاصل کرنے کے لیے ایک اور قابلیت کا امتحان جی اے ٹی دینے کی ضرورت ہوگی۔

مزید پڑھئیے: یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں جینز اور ٹی شرٹ پر پابندی

دوسری جانب، پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین فرحان شہزاد نے ملک میں اس طرح کے 'اپٹیٹیوڈ امتحانات' پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو پنجاب بار کونسل کے اجلاس میں اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک کی تقریباً تمام سرکاری و نجی یونیورسٹیاں اپنے اہلیت کے ٹیسٹ خود کرتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، انہیں ملک میں دیگر جانچ ایجنسیوں کے طریقہ کار پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو