سندھ میں پسماندہ طلباء کی اعلیٰ تعلیم کو مکمل فنڈز فراہم کرنے کا اعلان
سندھ میں پسماندہ طلباء کی اعلیٰ تعلیم کو مکمل فنڈز فراہم کرنے کا اعلان
تازہ ترین خبروں کے مطابق، سندھ حکومت نے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں اپنی اعلیٰ تعلیم کے لیے مکمل فنڈ فراہم کرنے کے لیے 2,267 مستحق طلبہ کی درخواستوں کی منظوری دی ہے۔
حکومت اور صوبائی تعلیمی حکام سندھ ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں بیٹھے ہیں، جو اسکالرشپس فراہم کرتا ہے۔
اس سال موصول ہونے والی 10,354 درخواستوں میں سے 3,385 کو اسکالرشپس ضرورت اور قابلیت دونوں کی بنیاد پر پیش کی جانی تھیں تاہم تمام درخواست دہندگان میں سے کُل2,267 طلباء کا انتخاب کیا گیا۔
یہ اسکالرشپ پروگرام پاکستان بھر کی 83 یونیورسٹیوں میں سندھ میں رہنے والے مستحق طلبا کو 11 تعلیمی شعبوں میں داخلے کی پیشکش کرتا ہے۔
سندھ حکومت انڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ کے تحت تمام منتخب اہل طلباء کے تعلیمی اخراجات کی ادائیگی کے لیے سالانہ 2 ارب روپے دیتی ہے۔ سندھ حکومت کاکہنا ہے کہ اس ٹرسٹ میں 8۔6 بلین روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔۔
سندھ کے وزیر تعلیم سردار علی شاہ کے مطابق، سندھ نے ہمیشہ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے بہت سے طلباء کے لیے اعلیٰ تعلیم کو کإ کرچ بنایا ہے۔ تاہم، وہ ممتاز یونیورسٹیوں میں شرکت کے اہل ہیں۔
یونیورسٹی سے فارغ التحصیل افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے ان کی مارکیٹ ویلیو کا جائزہ لینے کے بعد اسکالرشپ کے لیے اعلیٰ تعلیم کے مزید شعبوں کا انتخاب کیا جانا چاہیے۔
مزید مستحق طلباء کے لیے ٹرسٹ فنڈز سے مستفید ہونے کے لیے، سردار علی شاہ نے مخیر حضرات اور عطیہ دہندگان کو آگے آنے کی دعوت دی۔
انہوں نے یونیورسٹیوں سے کہا کہ فاؤنڈیشن کی طرف سے دی جانے والی اسکالرشپس کو اپنی ویب سائٹس اور داخلہ کے اشتہارات پر نمایاں طور پر آویزاں کیا جائے۔ یہ کم آمدنی والے علاقوں کے طلباء کے فائدے کے لیے ہے۔