کراچی یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر کرپشن بے نقاب
کراچی یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر کرپشن بے نقاب
کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ احساس اسکالرشپ فنڈز کو اپنے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر اللوں تللوں کے لیے استعمال کرتے ہوئے پکڑی گئی۔ کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اپنی نااہلی کی وجہ سے احساس اسکالرشپ پروگرام کے کروڑوں روپے ضائع کردیئے، جو ملک کا اب تک کا سب سے بڑا ضرورت پر مبنی اسکالرشپ پروگرام ہے۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے احساس اسکالرشپ پروگرام کے 100 ملین روپے سے زائد کی رقم کو یونیورسٹی کے ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر مراعات کی مد میں ادائیگی کے لیے استعمال کی۔
مزید پڑھیئے: احساس انڈر گریجویٹ اسکالرشپس متعلق اہم خبر
یہ رقم ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے کراچی یونیورسٹی کو دی گئی تھی اور اس کا اصل مقصد یہ تھا کہ یہ رقم یونیورسٹی کے مستحق طلباء میں تقسیم کی جانی تھی۔
تاہم جامعہ کراچی کی سراسر مالی بدانتظامی کی وجہ سے ہزاروں ہونہار طلباء وظائف سے محروم ہو چکے ہیں جبکہ یہ کروڑوں روپے انتظامیہ اور ملازمین کی عیاشیوں میں اڑادیئے گئے۔
دوسری جانب ایچ ای سی نے یونیورسٹی کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو باضابطہ خط ارسال کر دیا ہے جس میں جلد از جلد اس معاملے کی تفصیلی وضاحت طلب کی گئی ہے۔
نومبر 2019 میں، وزیر اعظم عمران خان نے احساس اسکالرشپ پروگرام کا آغاز بڑے احساس پروگرام کے تحت کیا تھا، جو موجودہ وفاقی حکومت کے سوشل سیفٹی پروگرام ایک اہم حصہ ہے۔
مزید پڑھیے: اسٹوڈنٹس کے لیے خوشخبری
احساس اسکالرشپ پروگرام غریب اور مستحق طلبہ و طالبات کے تعلیمی اخراجات پورے کرنے کی غرض سے جاری کیا گیا تھا اور2019 سے احساس اسکالرشپس کے تحت ملک بھر سے پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے 92,000 سے زائد ذہین طلباء کو سالانہ وظیفہ فراہم کیا جاچکا ہے۔