کشمیری طلباء پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے الزامات سے بری
کشمیری طلباء پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے الزامات سے بری
ایس کے آئی ایم ایس کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق حقائق تلاش کرنے والے پینل (فیکٹ فائنڈنگ پینل) نے اپنی تحقیقات کے بعد بتایا ہے کہ شیرِ کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سورا ان دو اداروں میں سے ایک ہے جس کے بارے میں مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ گزشتہ اتوار کو یہاں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کا جشن منایا گیا تھا اور اس الزام میں ادارے کے طلباء، زیرِ حراست تھے، تقریبات میں موجود نہیں تھے اور انسٹی ٹیوٹ کے احاطے کو استعمال نہیں کیا گیا تھا۔
یہ رپورٹ ایک ویڈیو کی مکمل جانچ اور تجزیہ پر مبنی ہے جو دبئی میں موجودہ مقابلے میں پاکستان کی جانب سے ٹی 20 میچ میں بھارت کو شکست دینے کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر لیک ہوئی تھی۔
فئیکٹ فائنڈنگ پینل نے اپنی تحقیقات میں اس بات کا تعین کیا تھا کہ پاکستانی ٹیم کی جیت کا جشن منانے میں نہ تو انسٹی ٹیوٹ کی سہولیات کو استعمال کیا گیا اور نہ ہی اس کے طلباء یا عملے نے جیت کا جشن منانے میں حصہ لیا۔
مزید پڑھئے: ویکسین نہ لگوانے والے طلبہ 30 نومبر کے بعد اسکول میں داخل نہیں ہوسکیں گے
ایس کے آئی ایم ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے جی اہنگر نے اعلیٰ ماہرین تعلیم سے ایک پانچ رکنی پینل کو اس بات کی تحقیقات کے لیے جمع کیا کہ آیا طالب علموں نے پاکستان کے لیے نعرہ لگایا تھا۔ تفتیشی ٹیم کو ویڈیو کی سچائی کی توثیق کرنے اور اس بات کا تعین کرنے کا کام سونپا گیا تھا کہ آیا ایس کے آئی ایم ایس اس تنازع میں ملوث ہے یا نہیں۔
سوشل میڈیا پر دو الگ الگ ویڈیوز سامنے آنے کے بعد جس میں طالب علموں کو بھارتی کرکٹ ٹیم کے خلاف پاکستان کی جیت سے لطف اندوز ہوتے دکھایا گیا تھا، پولیس نے پیر کے روز ایس کے آئی ایم ایس اور گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر کے عملے اور طلباء کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دو الگ الگ شکایات درج کی تھیں۔
پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی شکست کا جشن منانے کے لیے سری نگر کے کئی محلے آتش بازی اور پٹاخوں سے گونج اٹھے تھے۔