محکمہ تعلیم بلوچستان میں ایس ای ڈی کی اسامیوں پر غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف
محکمہ تعلیم بلوچستان میں ایس ای ڈی کی اسامیوں پر غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف
بلوچستان کے سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (ایس ای ڈی) نے محکمے میں غیرقانونی بھرتیوں کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) میں دائر درخواست کو واپس لینے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔
مزید پڑھئیے: میٹرک اور انٹر کے امتحانات کا شیڈول جاری
اس کیس میں پہلے جاری کردہ ایک مختصر حکم میں، بلوچستان ہائی کورٹ نے ایس ای ڈی میں شمولیت کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا تھا۔ عرضی واپس لینے سے ایس ای ڈی میں نئی بھرتیوں کی راہ ہموار ہوگی۔تاہم بلوچستان کے وزیر برائے تعلیم نصیب اللہ خان مری نے پہلے ہی ہزاروں آسامیوں پر بھرتی کے لیے میرٹ لسٹوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔ میرٹ لسٹوں میں وزیر تعلیم کے 1700 سے زائدہ من پسند افراد اور حامی شامل ہیں۔
میرٹ لسٹیں مبینہ طور پر ایس ای ڈی کے سینئر عہدیداروں کی ملی بھگت سے بنائی گئی ہیں۔ جعلی میرٹ لسٹیں بی ایچ سی سے سرکاری طور پر اسٹے پٹیشن واپس لینے کے بعد نافذ العمل ہوں گی۔
مزید پڑھئیے: بھاری فیسوں کا معاملہ : نجی اسکولوں نے عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑادیں
اس حوالے سے تشویش کا شکار شہریوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا سے اس معاملے میں فوری مداخلت کرنے اور غیر قانونی بھرتیوں کے عمل کو رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے سی ایس بلوچستان سے بھرتیوں کے عمل کو شفاف طریقے سے شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل بلوچستان کے محکمہ خزانہ نے بھی کہا تھا کہ جب تک ایس ای ڈی میں ہزاروں خالی آسامیوں کے لیے کلیئرنس نہیں مل جاتی، نئے ملازمین کو بھرتی نہ کیا جائے۔