بلوچستان حکومت نے اساتذہ کی بھرتی کے معیار میں نرمی کردی
بلوچستان حکومت نے اساتذہ کی بھرتی کے معیار میں نرمی کردی
اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک وقتی اقدام کے طور پر، بلوچستان حکومت نے اساتذہ کی بھرتی کے عمل کو آسان بنا دیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ اسکولوں میں اساتذہ کی خدمات حاصل کی جاسکیں۔
اس بات کا انکشاف سیکرٹری برائے سیکنڈری ایجوکیشن عبدالرؤف بلوچ نے بدھ کو 22ویں لوکل ایجوکیشن گروپ کے اجلاس میں کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اساتذہ، اسکولں اور اسٹوڈنٹس کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے، رواں مالی سال 33 پرائمری اسکولوں کو مڈل اسکولوں اور 66 مڈل اسکولوں کو ہائی اسکولوں میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مالی سال برائے2021-22 کے لیے 200 پرائمری اسکولوں کو مڈل اسکولوں میں اپ گریڈ کرنے کے منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ تعلیم موجودہ انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اس لیے محکمہ تعلیم بلوچستان ایجوکیشن سیکٹر پلان برائے2020-25 پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔
اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز، محکمہ کے افسران، ترقیاتی شراکت دار اور دیگر حکام موجود تھے۔ عبدالرؤف بلوچ نے اپنا اندازہ پیش کیا کہ صوبے کے سرکاری اسکولوں میں تقریباً 10 لاکھ بچے داخل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی انتظامیہ تمام بڑے اسٹیک ہولڈرز اور ترقیاتی شراکت داروں کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے جو صوبے کے تعلیمی شعبے کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
سیکرٹری تعلیم کے مطابق، صوبائی حکومت نے مزید اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کے لیے بھرتیوں کے عمل پر عائد پابندیاں کم کر دی ہیں، اور بھرتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد اساتذہ کی اہلیت کی تربیت شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام صوبے بھر میں غیر فعال اسکولوں کو دوبارہ فعال کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔