فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ملازمین کا پارلیمنٹ کے سامنے دوبارہ احتجاج

فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ملازمین کا پارلیمنٹ کے سامنے دوبارہ احتجاج

فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ملازمین کا پارلیمنٹ کے سامنے دوبارہ احتجاج

فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ملازمین کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف 23 دسمبر (جمعرات) کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے پارلیمنٹ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔

کمیٹی کے چیئرمین فضلِ مولا کی زیر صدارت ایف جی ای جے اے سی کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرے اور دھرنا دینے پر غور کیا گیا۔

مزید پڑھئیے: سندھ حکومت کی جانب سے این سی او سی کی تجویز مسترد، مزید الجھنیں برقرار

اجلاس میں ایکشن کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ایف جی ای جے اے سی نے جمعرات کو ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں سی ڈی اے ایمپلائز یونین، تاجر برادری، علمائے کرام اور دیگر تاجر یونینوں کو شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین فضلِ مولا نے کہا کہ ہمارا مظاہرہ پرامن اور آئین و قانون کے مطابق ہوگا اور ہم ضلعی انتظامیہ کو بھی اپنی تیاریوں سے آگاہ کریں گے۔

اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کی شق 166، جس نے ایف ڈی ای کے کارکنوں کو ایم سی آئی کے تحت رکھا، تاہم اجلاس کے شرکاء نے اسے ناقابل قبول سمجھا۔

مزید پڑھئیے: سندھ حکومت کی موسم سرما کی چھٹیوں کے لیے اپنے ٹائم ٹیبل پر نظر ثانی

ایف جی ای جے اے سی نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کے بعد16000 برطرف ملازمین کی بحالی پر عدالتِ عظمیٰ کا شکریہ ادا کیا۔

اس سے قبل، 8 دسمبر کو، تعلیمی اداروں کے تدریسی عملے نے اپنی ہفتہ بھر کی ہڑتال ختم کر دی تھی اور حکومت کی جانب سے ان کے مطالبات پورے کیے جانے کی ضمانت ملنے کے بعد اسے ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دیا تھا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو